چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کا بغاوت مقدمے میں دوبارہ جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
شہباز گل نے وکلاء کے ذریعے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے فیصلے کو عدالت عالیہ میں چیلنج کیا ہے۔
عمران خان کے چیف آف اسٹاف نے درخواست میں ایڈیشنل سیشن جج، آئی جی، ایس ایس پی اسلام آباد، ایس ایچ او تھانہ کوہسار اور مدعی مقدمہ کو فرق بنایا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز گل کو 9 اگست کو گرفتار کرکے 10 اگست کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، عدالت نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر انہیں پولیس کے حوالے کیا۔
درخواست میں بتایا گیا کہ 12 اگست کو شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا عدالت نے مسترد کردی اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا۔
شہباز گل کی درخواست میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن نے مجسٹریٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے آرڈر کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایڈیشنل سیشن جج نےدرخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی، جس کا آرڈر ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔
شہباز گل کی درخواست میں بتایا گیا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے 17 اگست کو مزید 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا، استدعا ہے کہ اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
عمران خان کے چیف آف اسٹاف کی درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست کو دوبارہ زیر غور لا کر نئے سرے سے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔
Comments are closed.