لاہور کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر، قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے خلاف ایف آئی اے کو 20 نومبر کو عبوری رپورٹ پیش کرنے کاحکم دے دیا۔
بینکنگ کورٹ لاہور میں منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری درخواستِ ضمانت پر جج سردار طاہر صابر نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت فاضل جج نے استفسار کیا کہ انویسٹی گیشن کہاں تک پہنچی ہے؟
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ انویسٹی گیشن حتمی مراحل میں ہے، جو جلد مکمل ہو جائے گی، ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم دن رات کام کر رہی ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ ایف آئی اے ابتدائی رپورٹ کتنے دنوں میں جمع کرائے گا؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ میں جلد از جلد رپورٹ عدالت میں جمع کرا دوں گا۔
عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سےاستفسار کیا کہ مجھے ٹائم فریم بتاؤ کہ کتنے دن لگنے ہیں؟ پہلے رپورٹ جمع کرائیں، اس کے بعد عدالتی دائرہ اختیار پر بحث کرا لیں گے۔
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نومبر تک رپورٹ جمع کرا دیں گے۔
دورانِ سماعت شہباز شریف ایک بار پھر روسٹرم پر آ کر اپنی صفائی میں بول پڑے۔
شہباز شریف نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا سیم ٹو سیم کیس نیب نے ہمارے خلاف بنایا ہے، ایک سال ہو گیا ہے، دو بار جیل میں میری انویسٹی گیشن ہوئی۔
مسلم لیگ نون کے صدر نے یہ بھی کہا کہ میرے بیٹے سے بھی جیل میں ایف آئی اے نے انویسٹی گیشن کی، ایف آئی اے 1 ماہ میں اب کیا رپورٹ بنا کر عدالت پیش کرے گا؟
فاضل جج نے شہباز شریف کو جواب دیا کہ ایف آئی اے نے وقت مانگا ہے، انہیں اگلی سماعت پر دیکھ لیں گے۔
Comments are closed.