بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

شہبازشریف نے ایک بار پھرمیثاق معیشت کی پیش کش کردی

compact economy

وزیر اعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ یوم آزادی کے موقع پر دنیابھرمیں موجود پاکستانیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، بانی پاکستان قائداعظم کاعمل اور علامہ اقبال کی فکر ہمارے لئے مشعل راہ ہے،لاکھوں قربانیوں کے بعد پاکستان حاصل کیا گیا، مگر اصل مقصد کو نہیں اپنایا،آج کھلے دل سے تسلیم کرتاہوں کہ ہم اپنے بچوں کو وہ سب کچھ نہیں دے سکے جس کے وہ حقدار ہیں،قومی قیادت الیکشن پر نہیں آنے والی نسل کے مستقبل پر نظر رکھتی ہے۔میں نےبطور اپوزیش لیڈر میثاق معیشت کی پیش کش کی تھی آج بطور وزیر اعظم ایک بار پھرمیثاق معیشت کی پیش کش کررہاہوں۔

ہفتہ کی شب قوم سے خطاب کے دوران 75 ویں یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئےوزیر اعظم کاکہنا تھا کہ یوم آزادی کے موقع پر میرا دل مسرور بھی ہے اور بے چین بھی، ہم ان بحرانوں سے کیوں دوچار ہوئے ،جس میں سب سے بڑھ کر معاشی بحران ہے ،لاکھوں قربانیوں کے بعد پاکستان حاصل کیا گیا، مگر اصل مقصد کو نہیں اپنایا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا یوم آزادی 75 سال سےمنایا جا رہا ہے مگر مقاصد کو نہیں منایا گیا،لاکھوں قربانیوں کے بعد پاکستان حاصل کیا گیا، مگر اصل مقصد کو نہیں اپنایا،آج کھلے دل سے تسلیم کرتاہوں کہ ہم اپنے بچوں کو وہ سب کچھ نہیں دے سکے جس کے وہ حقدار ہیں۔

ہم بحرانوں سے دوچار ہیں ،سب سے بڑھ کر معاشی بحران ہےاربوں روپے خرچ کرکے ہم باہر سے تیل اور گیس منگواتے ہیں اور مہنگی بجلی پیدا کرتے ہیں،ہم نے غیر ضروری امپورٹ کو روکا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہی وہ قوم ہے جس نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں وسائل نہ ہونے کے باوجود ایٹمی پروگرام شروع کیا، یہی وہ قوم ہے جس نے نواز شریف کی قیادت میں کوئی دباؤقبول کئے بغیر ایٹمی پروگرام کو مکمل کیا۔ ہم نے تہیہ کررکھا ہے کہ ملک معاشی خود انحصاری کی جانب لے جائیں گے، میں نے بطور اپوزیش لیڈر میثاق معیشت کی پیش کش کی تھی آج بطور وزیر اعظم ایک بار پھرمیثاق معیشت کی پیش کش کررہاہوں ،پچھلی حکومت نےپونے چار سال میں اس ملک کو مالی بحران سے دوچار کیا اور48 ارب ڈالر کا خسارہ دیا اور اب وہ ہی لوگ حقیقی آزادی کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ہمارا سامنے بے رحم حقائق سے ہے،بے رحم حقائق کا مقابلہ پالیسیوں کے تسلسل سے کرسکتے ہیں،وقت کا تقاضا ہے کہ ہم درست سمت میں اپنے سفر کو جاری رکھیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نفرت اور انتشار کے بیج بوئے جارہے ہیں،مالی محتاجی ہماری قومی شناخت بن گئی ہے ۔جدوجہد کی ابتدا کرچکے ہیں ،ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کےلئے سخت جدوجہد کرنا ہوگی۔

You might also like

Comments are closed.