شکاری کو مگرمچھ نگل گیا: ’میں اس کی چیخ سن کر دوڑا لیکن اس کا کوئی نشان باقی نہیں تھا‘
- مصنف, ٹفنی ٹرنبل
- عہدہ, بی بی سی نیوز، سڈنی
آسٹریلیا کے علاقے کیپ یارک کے 65 سالہ کیون ڈارموڈی ایک ماہر مچھیرے تھے جو مچھلی کے شکار کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے۔ دو دن تک ان کی تلاش کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ ان کو مگرمچھ نگل گئے تھے۔
کیون ڈارموڈی کو آخری بار کینیڈیز بینڈ پر دیکھا گیا تھا۔ یہ شمالی کوئینز لینڈ کا ایک دور دراز علاقہ ہے جہاں کے نمکیلے پانیوں میں مگرمچھوں کی بہتات ہے۔
پولیس نے اس علاقے میں دو دن تک ان کی تلاش کی جس کے بعد دو بڑے مگرمچھوں کو ہلاک کیا گیا اور ان میں سے ایک کے اندر سے ایک انسانی جسم کی باقیات ملی ہیں۔
اب تک باقاعدہ طور پر اس لاش کی شناخت تو نہیں ہو سکی تاہم پولیس نے اس دریافت کو 65 سالہ کیون کی تلاش کا ’دردناک اختتام‘ قرار دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ کیون اپنے علاقے کی ایک جانی پہچانی شخصیت تھے۔
پولیس نے سوموار کو، اس مقام پر جہاں آخری بار کیون کو دیکھا گیا تھا، سے ڈیڑھ کلومیٹر دور، دو مگرمچھوں کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ ان میں سے ایک 4.1 میٹر جبکہ دوسرا 2.8 میٹر لمبا تھا۔
ان میں سے ایک کے اندر سے انسانی جسم کی باقیات ملی ہیں تاہم وائلڈ لائف حکام کا ماننا ہے کہ کیون کی موت میں ان دونوں مگرمچھوں کا ہی ہاتھ تھا۔
یہ بھی پڑھیے
واقعے کے وقت کیون کے ہمراہ مچھیروں میں سے کسی نے بھی ان پر مگرمچھوں کا حملہ ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔
مچھیروں نے بتایا کہ انھوں نے کیون کے چلانے کی آواز سنی جس کے بعد پانی کے چھینٹے اڑنے کی بلند آواز آئی۔
کیون کے دوست جان پیٹی نے کیپ یارک ویکلی کو بتایا ہے کہ ’میں اس جانب دوڑا لیکن اس کا کچھ پتا نہیں تھا۔ بس کنارے پر اس کا زیرجامہ پڑا ہوا تھا۔‘
آسٹریلیا کے شمالی علاقے میں مگرمچھوں کی موجودگی عام سی بات ہے لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ وہ انسانوں پر حملہ آور ہوں۔
1985 کے بعد سے اب تک، جب ایسے حملوں کے اعداد و شمار کا حساب رکھا جانا شروع کیا گیا، کیون مگرمچھوں کے حملے کا نشانہ بننے والے 13ویں فرد ہیں۔
Comments are closed.