لاہور ہائی کورٹ نے بہنوئی کی دوسری شادی کے خلاف سالے کا مقدمہ خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوہر دوسری شادی کرے تو صرف بیوی کو عدالت سے رجوع کرنے کا حق ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ متاثرہ فریق بیوی ہے، بیوی کا بھائی نہیں، اس لیے وہ کیس دائر نہیں کرسکتا۔
عدالتی ریمارکس میں مقدمے سے متعلق کہا گیا ہے کہ فریق پہلی بیوی ہے، وہ چاہے تو خاوند کے خلاف فیملی کورٹ سے رجوع کرسکتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے محمد غضنفر نوید کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا، غضنفر کے خلاف سابقہ بیوی جہاں آرا کے بھائی خلیل اکبر نے مقدمہ درج کرایا تھا۔
برادر نسبتی خلیل اکبر کا اپنی درخواست میں مؤقف تھا کہ دوسری شادی کیلئے غضنفر نے پہلی بیوی کا جعلی اجازت نامہ بنوایا۔
Comments are closed.