چینی کی قیمت کین کمشنر کی جانب سے مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے وکلاء کو مزید دلائل کے لیے طلب کر لیا۔
لاہور کی عدالت میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔
وکیل شوگر ملز نے موقف اختیار کیا کہ کین کمشنر صرف پرائس کنٹرول کرسکتا ہے، پرائس کنٹرول اور پرائس فکس کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی پرائس مارکیٹ فورسز فکس کرتی ہیں، کین کمشنر چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔
وکیل نے موقف پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے کین کمشنر کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار رولز کے خلاف دیا ہے۔
28 جولائی کو پنجاب حکومت نے کین کمشنر کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کر رکھا ہے۔
ہائی کورٹ نے وکلا کو مزید دلائل کے لیے طلب کرکے سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.