’شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا غیر قانونی تجربہ کیا‘: جنوبی کوریا کا دعویٰ
جنوبی کوریا کا دعویٰ ہے کہ شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کا ایک غیر قانونی تجربہ کیا ہے۔ سنہ 2017 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ شمالی کوریا نے آئی سی بی ایم کا تجربہ کیا ہو۔
اس میزائل تجربے میں آئی سی بی ایم جاپان کے جنوب میں سمندر میں جا گرا اور اس کی پرواز تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی اور میزائل چھ ہزار کلومیٹر سے زیادہ بلندی تک پہنچا۔
جاپانی حکام کا اندازہ ہے کہ اس میزائل کی رینج 1100 کلومیٹر تھی، جس کا مطلب ہے کہ یہ امریکی حدود میں داخل ہونے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
شمالی کوریا نے حالیہ ہفتوں میں کافی زیادہ تجربے کیے ہیں اور امریکہ اور جنوبی کوریا کے مطابق یہ آئی سی بی ایم کے ٹرائلز تھے مگر شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ سیٹلائٹ لانچز تھے۔
سنہ 2017 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مذاکرات کے بعد پیانگ یانگ نے دور تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل اور جوہری تجربوں کو معطل کر دیا تھا لیکن سنہ 2020 میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جان ان نے اعلان کیا تھا کہ وہ اب اپنے اس وعدے کے پابند نہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر بیلسٹک اور جوہری ہتھیاروں کے تجربوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور گذشتہ بار ایسے تجربے کرنے پر شمالی کوریا کو سخت پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
یہ خبر مزید اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.