شمالی وزیرستان میں تین ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس سے رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 18 ہوگئی ہے۔
پاکستان پولیو پروگرام کے مطابق رواں برس لکی مروت سے رپورٹ ہونے والے دو کیسز کے علاوہ باقی تمام کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
سیلاب آنے کے بعد لوگوں کی نقل مکانی سے وائرس کے پھیلاؤ کے خدشہ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
پاکستان پولیو لیبارٹری، قومی ادرہ صحت کے مطابق بچے کی معذوری 25 اگست کو رپورٹ ہوئی تھی۔ گذشتہ ہفتہ کراچی کے سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ بنوں، پشاور، سوات اور لاہور کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، کراچی تاریخی لحاظ سے پولیو وائرس کا گڑھ رہ چکا ہے اور پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے لئے حساس قرار دیے جانے والے اضلاع میں شامل ہے۔
پولیو پروگرام کے مطابق کراچی اور دوسرے علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی نقل مکانی کی وجہ سے سخت چیلنجز کا سامنا ہے، موجودہ موسم میں پولیو وائرس کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اور سیلاب آنے کے بعد لوگوں کی نقل مکانی سے وائرس کے پھیلاؤ کے خدشہ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ سخت موسمی حالات کے پیش نظر پاکستان پولیو پروگرام جہاں ممکن ہوسکے، بچوں کو ویکسین کی فراہمی کو ممکن بنا رہا ہے اور حالات کی بہتری کے بعد سیلاب زدہ علاقوں میں ممکنہ طور پر مہم کی تیاری کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
Comments are closed.