پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور فاسٹ بولر شعیب اختر نے راولپنڈی میں کھیلے جانیوالے آسٹریلیا اور پاکستان کے پہلے ٹیسٹ سے متعلق سوال کرلیا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں شعیب اختر نے سوشل میڈیا صارفین سے میچ سے متعلق رائے معلوم کرلی۔
شعیب اختر نے پوچھا کہ کچھ ہوگا یا صرف ڈرا ہی ہوگا؟
مداحوں کی جانب سے شعیب اختر کی پوسٹ پر دلچسپ تبصروں کے ساتھ ساتھ ماہرانہ رائے بھی دی جارہی ہے۔
ایک صارف کی جانب سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میچ ڈرا ہونا پاکستان کے لیے بالکل بھی برا نہیں ہے، کیونکہ پاکستانی ٹیم اس صورت حال میں آسٹریلیا کو کراچی میں شکست دے سکتی ہے، جس سے اسے ٹیسٹ سیریز جیتنے میں آسانی ہوگی۔
ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ہارے یا جیتے اس سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ٹیم میں ہر کوئی انفرادی کارکردگی دکھائے گا۔
صارف نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کی طرح ٹیسٹ میچ کھیلنا چاہیے، انہوں نے اپنی ٹیم کا کس طرح اچھا رن ریٹ برقرار رکھا اور ایک ہماری ٹیم کے کھلاڑی بیٹنگ کررہے تھے بہت ہی سلو بیٹنگ کی ہے پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں نے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان جاری راولپنڈی ٹیسٹ کے چوتھے دن کا کھیل ختم ہوگیا، آسٹریلیا نے 7 وکٹوں پر 449 رنز بنالیے، جبکہ اسے پاکستان کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 27 رنز باقی ہیں۔
بظاہر ڈرا کی طرف گامزن اس ٹیسٹ میں چوتھے دن کا پہلا سیشن ضائع ہوجانے کے بعد دوسرے سیشن کے کھیل میں پاکستانی بولرز کی جانب سے اچھی بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا۔
ٹیسٹ کے چوتھے دن پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ نے مارنس لبوشین کو 90 رنز کے انفرادی اسکور پر پویلین روانہ کیا، مہمان ٹیم کے 97 رنز بنانے والے عثمان خواجہ کے بعد مارنس لبوشین بھی نروس نائنٹیر کا شکار ہوئے۔
دن کی دوسری وکٹ نعمان علی کے حصے میں آئی، جنہوں نے 8 رنز بنانے والے ٹریویس ہیڈ کو آؤٹ کیا تھا۔
نعمان علی نے اس کے بعد 48 رنز بنانے والے کرس گرین اور پھر 78 رنز بنانے والے اسٹیو اسمتھ کو بھی پویلین کی راہ دکھائی۔
آج کے آخری آؤٹ ہونے والے ایلکس کیری تھے، جنہیں نسیم شاہ نے کلین بولڈ کیا تھا۔
میچ کے پانچویں روز مچل اسٹار اور کپتان پیٹ کمنز دوبارہ کھیل کا آغاز کریں گے۔
اس سے قبل پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی ٹیسٹ میں چوتھے دن کے کھیل کا آغاز تاخیر سے ہوا۔
Comments are closed.