شاہ چارلس سوم کے اپنی تاجپوشی کی تقریب کے لیے مطالبات چرچ کے پادریوں سے اختلافات کی وجہ بن گئے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، شاہ چارلس کا چرچ سے اختلاف اس قدر سنگین ہے کہ تاجپوشی کے موقع پر چرچ کی جانب سے ’آرڈر آف سروس‘ کی اشاعت میں بھی تاخیر کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، شاہ چارلس اپنی تاجپوشی کے موقع پر غیر مسیحی عقائد کو پہلے سے زیادہ اہمیت دینا چاہتے ہیں تاکہ ان کی تاجپوشی کی تقریب کے موقع پر مختلف عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی توجہ حاصل کی جاسکے تاہم چرچ حکام کی جانب سے ان کے مطالبات کو اختلاف کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شاہ چارلس کو حکّام نے متنبہ کیا ہے کہ ان کے مطالبات ’صدیوں پرانے کینن قانون‘ سے متصادم ہیں جو تمام غیر مسیحی عقائد بشمول ہندو، مسلم اور یہودیوں کو تاجپوشی کے موقع پر دعائیہ تقریب میں شامل ہونے سے روکتا ہے۔
واضح رہے کہ تاجپوشی کی تقریب کے حوالے سے پچھلے مہینے لیمبتھ پیلس میں ہونے والی میٹنگ میں یہ کہا گیا تھا کہ ایسٹر سے پہلے تاجپوشی کی تقریب کے لیے ’آرڈر آف سروس‘ شائع کیا جائے گا جوکہ ابھی تک شائع نہیں کیا گیا۔
Comments are closed.