کراچی میں نوجوان شاہزیب قتل کیس سے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی کی بریت تک کب کب کیا ہوا؟
کراچی میں 2012 ء یعنی 10 سال قبل نوجوان شاہزیب کے قاتل کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی۔
شاہ رخ جتوئی کی سزا کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی گئی جہاں2019ء میں موت کی سزا کو عمر قید میں بدل دیا گیا۔
اس سے قبل ہی 2017ء میں شاہزیب کے والدین نے دیت اور قصاص قانون کے تحت شاہ رخ جتوئی کو معاف کردیا تھا، جس پر مرکزی مجرم کی رہائی ہوگئی۔
اس کے بعد سپریم کورٹ نے شاہزیب قتل کیس کا از خود نوٹس لے کر 2018ء میں شاہ رخ جتوئی سمیت چاروں ملزمان کو دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
شاہ رخ جتوئی قید کے 10 سال جیل کے بجائے متعدد بار مختلف اسپتالوں میں علاج کے نام پر عیاشی سے قید گزارتا پکڑا گیا۔
ایک بار اسپتال میں اُس وقت کے چیف جسٹس نے بھی شاہ رخ جتوئی کی سہولیات کا نوٹس لیا۔
صلح کے نام پر قاتل کی رہائی کا یہ واحد کیس نہیں، کراچی ہی میں ناظم جوکھیو قتل کیس میں بھی ملزمان کی جانب سے صلح کی درخواست جمع کرائی جاچکی ہے، مقدمے میں پی پی کے ایم پی اے جام اویس ملزم نامزد ہیں۔
Comments are closed.