سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو فوری طور پر جیل میں ڈالنے کی مخالفت کردی۔
اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان نے بہت سے غلط کام کیے ہیں، وہ خود بھی اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود باتیں کی ہیں، جس کی کوئی حد نہیں، میں سنی سنائی باتوں کا نہیں، ان کے اعتراف کا ذکر کر رہا ہوں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ عمران خان خود اعتراف کرتے تھے کہ میں نے فلاں کو جیل میں ڈالا فلاں کو پکڑا۔
ان کا سوال تھا کہ عمران خان کو کس نے مقدمے بنانے کا اختیار دیا تھا؟ دراصل یہ اختیار انتقام بن جاتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ 50 سال میں 73 کےآئین کے تحت جونیجو کے سوا تمام وزرائےاعظم جیل گئے، اصولی بات ہے کسی بھی سیاستدان کو جیل میں ڈالنے کا اختیار آپ کے پاس نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں کسی کو بھی جیل میں ڈالنے کے حق میں نہیں، عمران خان کے معاملے میں تحقیقات مکمل کی جائیں اور پھر انہیں سزا دیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آپ نے عمران خان پر جو الزام لگانے ہیں لگائیں، روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کریں اور اس معاملے کو مکمل کریں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مریم نواز آئی تھیں، مجھے اسلام آباد کنونشن میں دعوت نہیں دی گئی تھی، یہ اسلام آباد کا کنونشن تھا میں راولپنڈی ڈویژن کا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ 19 فروری کو مریم نواز راولپنڈی ڈویژن میں آئیں گی میں وہاں جاؤں گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مریم نواز نےاتوار کو آنے کا کہا تھا لیکن میں اس دن لاہور لٹریری فیسٹول میں تھا، میں نے مریم نواز سے کہا تھا آپ نہ آئیں، میں جب لاہور آؤں گا تو ملاقات ہوجائے گی۔
Comments are closed.