مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا ہے کہ عارف علوی جماعت کے کارکن ہیں یا ملک کے صدر؟
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدرِ مملکت نے اتنے مضحکہ خیز ریمارکس دیے ہیں، انہوں نے لکھ کر پارلیمنٹ کو بھیجا کہ جس پر الزام لگے وہ ثبوت دے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ صدر کا کام معاملات میں رکاوٹ بننے کی بجائے سہولت کاری کرنا ہے، اپنا رویہ دیکھ کر سوچیں کہ آپ کو تاریخ کن الفاظ سے یاد رکھے گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ احتساب کا نام نہاد نظام آخری سانسیں لے رہا ہے، ملک کو چلانا ہے تو نیب کے ادارے کوختم کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کریں، جو قومی احتساب بیورو کا چیئرمین ہے وہ خود احتساب سے بھاگ رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ چیئرمین نیب اپنے اثاثے ظاہر کریں، احتساب کرنے والے کو اب خود احتسابی ناگوار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پہلے دن سے رویہ ہے کہ جھوٹ پر جھوٹ بولتے جاؤ، انہوں نے پہلے دن سے اسی روش پر چل کر ملکی معیشت تباہ کی۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ حکومت کام کر رہی ہے، مسائل کو حل کرے گی، وقتی بوجھ برداشت کر کے ان مسائل سے جان چھڑائی جا سکے گی۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف سے غلط معاہدے عمران خان نے کیے، معاہدے کر کے پورے نہ کریں تو خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔
Comments are closed.