پاکستانی ٹینس اسٹار سارہ محبوب کا کہنا ہے کہ لڑکیاں چاہے وہ ڈاکٹر ہوں یا کھلاڑی، اگر ان کی مرضی ہو اور وہ چاہیں تو اپنا کیرئیر جاری رکھ سکتی ہیں، شادی رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
سارہ محبوب ان دنوں لاہور میں جاری حسن طارق رحیم نیشنل رینکنگ ٹینس چیمپئین شپ کی ٹاپ سیڈ پلئیر ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ میں لڑکیوں کے لیے رول ماڈل بن سکوں۔ میری کوشش یہی ہے کہ میں جب تک فٹ ہوں میں ٹینس کو جاری رکھوں۔
انہوں نے شادی کے بعد ٹینس جاری رکھنے کے حوالے سے کہا کہ شادی کے بعد کچھ عرصے کے لیے بریک ضرور لی تھی لیکن ٹینس چونکہ میری اولین ترجیحات میں شامل ہے تو میں اس کو چھوڑ نہیں سکتی۔ اب پھر میں ٹینس کی طرف اپنی ساری توجہ مبذول کیے ہوئے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں ٹینس کھیلتی رہوں گی، خود کو فٹ بھی رکھوں گی تاکہ جب فیڈ کپ آئے تو اس میں پاکستان کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں ۔
سارہ محبوب نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ شادی کے بعد میں زیادہ میچور ہوگئی ہوں، کھیل کے حوالے سے آگاہی بڑھ گئی ہے اور میں پہلے سے زیادہ اچھا کھیل رہی ہوں اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ شادی کے بعد کھیل پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا۔
سارہ محبوب کا ماننا ہے کہ شادی رکاوٹ نہیں بنتی، بس لڑکی کی اپنی مرضی ہونی چاہیے اگر لڑکی چاہتی ہے کہ اسے کیرئیر جاری رکھنا ہے تو وہ جاری رکھ سکتی ہے اور کیرئیر پر فرق بھی نہیں پڑنے دے گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر لڑکی اپنا کیرئیر جاری رکھنا چاہتی ہے تو ظاہر سی بات ہے اسے فیملی کی سپورٹ کی ضرورت بھی ہوگی اور اسے سپورٹ ملنی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ میں ٹینس جاری رکھنا چاہتی تھی مجھے فیملی نے سپورٹ بھی کیا تو میں اب تک کھیل رہی ہوں۔
سارہ محبوب نے کہا کہ نیشنل رینکنگ ٹینس چیمپئین شپ کی طرز پر پاکستان میں زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس کرانے کی ضرورت ہے جن میں نیشنل رینکنگ ٹینس چیمپئین شپ کی طرح سب سے زیادہ پرائز منی ہو اور یکساں انعامی رقم ملے، رہائش اور کھانے پینے کا بھی انتظام ہو۔ اس سے کھیل کو فروغ ملے گا اور بہتری آئے گی.
Comments are closed.