kills me makes me feel alive asian dating uk free asain women looking for a partner in crime i hate liars poems

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سی 17: افغانوں کو ملک سے بحفاظت نکالنے کی ڈیوٹی پر مامور ملٹری طیارہ

سی 17: افغانوں کو ملک سے بحفاظت نکالنے کی ڈیوٹی پر مامور ملٹری طیارہ

سی 17 میں سوار 823 افغان شہری

،تصویر کا ذریعہUS Air Mobility Command

،تصویر کا کیپشن

امریکہ ایک سی 17 طیارے میں سوار 823 افغان شہریوں کو ملک سے نکالنے میں کامیاب ہوا۔

15 اگست کو جب طالبان افغان دارالحکومت کابل میں داخل ہوئے تو امریکی فضائیہ کے ایک طیارے نے 823 افغان شہریوں کو جن میں 183 بچے بھی شامل تھے، بحفاظت وہاں سے نکال لیا۔

یہ تعداد بوئنگ سی 17 گلوب ماسٹر تھری کے لیے ایک ریکارڈ تھا، چار انجن والا یہ ٹرانسپورٹ طیارہ حامد کرزئی ایئرپورٹ سے لوگوں کو لے جانے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔

80 کی دہائی میں تیار کیا گیا یہ طیارہ پہلی بار 90 کی دہائی میں اڑایا گیا تھا اور اب سے اسے دنیا بھر کے ممالک میں فوجیوں، سازو سامان اور بعض اوقات خطرے میں گھرے لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ایک افغان خاتون نے اتوار کو سی 17 طیارے پر ایک بچی کو جنم بھی دیا ہے۔ جب وہ جرمنی کے رامسٹین ایئر بیس کی طرف جا رہی تھی تو انھیں در زہ شروع ہوا اور طبی عملے نے طیارے کے لینڈ کرنے کے بعد سامان رکھنے والے حصے میں بچی کی ڈلیوری میں مدد کی۔

افغان شہری متحدہ عرب امارات میں طیارے سے اتر رہے ہیں

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

برطانیہ سمیت بہت سے ممالک سی 17 طیارہ استعمال کرتے ہیں

افغان شہری متحدہ عرب امارات جانے کے لیے طیارے پر چڑھ رہے ہیں

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن

طیارے کا پچھلا حصہ کھلتا ہے تاکہ مسافر اس پر چڑھ سکیں اور کارگو کو لادا جا سکے۔

کابل کے فضائی اذے پر افغان شہری سی 17 طیارے میں چڑھنے کے لیے تیاری کر رہے ہیں

،تصویر کا کیپشن

گذشتہ ہفتے کے دوران ہزاروں کی تعداد میں افغان شہری سی 17 طیارے کی پروازوں میں سوار ہوئے ہیں

امریکی فضائیہ کی اس طیارے سے متعلق فیکٹ شیٹ کے مطابق اس پر 77 ہزار پانچ سو 19 کلوگرام وزن لادا جاسکتا ہے۔

بکتر بند گاڑیاں، لاریاں اور یہاں تک کہ ایم 1 ابرامس جنگی ٹینک بھی اس طیارے پر سوار ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اس طیارے کا عملہ تین افراد پر مبنی ہوتا ہے، جس میں دو پائلٹ اور ایک ’لوڈ ماسٹر‘ شامل ہوتا ہے۔ سامان کو طیارے کے عقبی حصے میں کارگو ریمپ کے ذریعے لادا جاتا ہے۔

خلیجی ریاستوں نے امریکہ اور دیگر ممالک کی پروازوں کو انخلا کے عمل کے دوران اپنے فضائی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

افغان شہری متحدہ عرب امارات میں سی 17 طیارے سے اتر رہے ہیں

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

مغربی ممالک مہاجرین کو کاغذی کارروائی کے لیے متحدہ عرب امارات جیسے خلیجی ممالک لے کر جا رہے ہیں

افغان شہری ایک برطانوی سی 17 طیارے پر چڑھ رہے ہیں

،تصویر کا کیپشن

حکام کابل سے انخلا میں تیزی لانے کی کوشش کر رہے ہیں

امریکہ کو جمعہ کے روز اپنی انخلا کی پروازوں کو تھوڑے عرصے کے لیے اُس وقت روکنا پڑا تھا جب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ان کی پروسیسنگ کی سہولیات بڑی تعداد میں آنے والوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہو گئی تھی۔

برطانیہ نے طویل مدتی منصوبے کے تحت 20 ہزار افغان مہاجرین کو پناہ دینے کا وعدہ کیا ہے اور کینیڈا نے بھی اتنی ہی تعداد میں لوگوں کو پناہ دینے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم امریکہ اور جرمنی سمیت کئی دیگر ممالک نے ابھی یہ نہیں بتایا کہ وہ کتنے مہاجرین کو پناہ دیں گے۔

حکام انخلا کے عمل کو تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اتوار کو پینٹاگون کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت 18 کمرشل طیارے استعمال کرے گی تاکہ لوگوں کو ملک سے باہر منتقل کیا جا سکے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.