وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اجلاس میں سندھ حکومت کے سستی بجلی کے منصوبوں کو رد کردیا گیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں امتیاز شیخ نے کہا کہ سی سی آئی اجلاس میں 88 فیصد مہنگی بجلی کے منصوبے منظور کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سی سی آئی میٹنگ میں سندھ کا موقف پیش کیا۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ نے دوران اجلاس سندھ حکومت کے منصوبے منظور نہ کیے جانے پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے اختلافی نوٹ میں سندھ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو باور کرایا، پی ٹی آئی کی حکومت دانستہ سندھ حکومت کے منصوبوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
امتیاز شیخ نے یہ بھی کہا کہ سی سی آئی میں مانجھند کا 400 میگا واٹ کا اور تھر کول کا اوریکل کمپنی کا سستی بجلی کے منصوبے منظور نہیں کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں بحث کے بغیر سی سی آئی کے فیصلوں کو منظور نہ کیا جائے۔
صوبائی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ سندھ کے پانی، بجلی، گیس کے منصوبوں کو منظور نہیں کیا جارہا، ہماری بات نہیں سنی جائے گی تو عدالتی آپشن پر بھی غور کریں گے۔
Comments are closed.