مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری اور سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے حکومت کے خاتمے کیلئے ہر آئینی راستے کی حمایت کردی۔
ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ سی ای سی شرکا نے اتفاق کیا کہ 2018 سے پہلے ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، پی ٹی آئی کی حکومت نے ترقی کے ہر شعبے کو تہس نہس کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے، زندگی کے ہر شعبےکا فرد کچلا جاچکا ہے، سی ای سی نے اتفاق کیا کہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی مفاد کےخلاف ہے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سی ای سی نے نواز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور حکومت کے خاتمے کے لیے ہر آئینی راستے کی حمایت کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سی ای سی نے شہباز شریف کو سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا اختیار دیا، 23 مارچ کے لانگ مارچ کی حمایت کی، فیصلہ ہوا کہ جلد پی ڈی ایم کا اجلاس بلایا جائے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ سینئر قیادت کے ملک بھر کے دوروں اور عوامی رابطہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا، موجودہ حکومت کی نااہلی کا بوجھ کوئی نہیں اٹھا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں، ہم مشترکہ جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، ماضی کے اختلافات کو بھلا کر ملک کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کو گھر بھیجنے کےلئے ہر قانونی اور سیاسی آپشن استعمال کیا جائے گا، ملک کی آئینی، جمہوری بنیادوں پر تمام جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل ایم کیو ایم کا وفد بھی شہباز شریف سے ملاقات کے لئے آرہا ہے، پیپلز پارٹی کا وفد شہباز شریف سے ملاقات کے لیے آیا، حکومت نے ملک کا انتظامی ڈھانچہ مفلوج کردیا ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہم تمام جمہوری اور سیاسی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں، ڈیولپمنٹ کے لحاظ سے ہمارا ریکارڈ سب کے سامنے ہے۔
Comments are closed.