اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے انتخابات میں حکومت کی جانب سے تیار کردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال مسترد کردیا ہے جس پر حکومتی ممبران نے واک آؤٹ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین تاج حیدر کی زیر صدارت ہوا جس میں انتخابی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے انتخابی اصلاحات بل پر ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز پر ووٹنگ ہوئی جس میں اکثریتی کمیٹی ممبران نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ترمیم مسترد کردی۔ اجلاس میں سمندر پار پاکستانیوں کے لیے آئی ووٹنگ سے متعلق ترمیم بھی مسترد کردی گئی۔
ترمیم مسترد ہونے پر اعظم سواتی، حکومتی ارکان اور وزرا ایوان سے واک آوٹ کر گئے۔
چیئرمین تاج حیدر نے کہا کہ حکومت معاملے کو پتہ نہیں کیوں طول دینا چاہتی ہے، ملک میں جمہوریت کی بنیاد اچھی انتخابی قوانین پر ہوتی ہے، الیکشن کمیشن کے اعتراضات کو دور کرنا چاہیے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کے ای وی ایم پر اعتراضات کا جواب دے گی، حکومت کو ای وی ایم پر مؤقف پیش کرنے کا موقع ملنا چاہیے، الیکشن کمیشن کا کام صاف، شفاف اور غیرجانبدار الیکشن کرانا ہے۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی الیکشن کمیشن پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن ہمیشہ دھاندلی کرتا رہا ہے، ووٹ کا طریقہ کار بہتر بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، جو مشین بنائی گئی وہ ایک نمونہ ہے، اس پر سپریم کورٹ کی ججمنٹ ہے، ہم نے نمونہ کے طور پر تیار کر کے ای وی ایم دے دی۔
Comments are closed.