سینیٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں ہمیں ملاقات کیلئے بلایا گیا، ہم انتظار کرتے رہے۔
جیونیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ آج ہم چیئرمین کی دعوت پر پہنچے تو کافی دیر انتظار کرتے رہے، میں چیئرمین صاحب کے پاس گیا تو پتہ چلا کہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی میٹنگ ہورہی ہے، ہمیں پیغام بھیجا گیا کہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کہہ رہے ہیں آپ کے آنے کی ضرورت نہیں ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے ہمیں قائمہ کمیٹیوں کے حوالے سے اجلاس کی باقاعدہ دعوت دی تھی، یوسف رضا گیلانی کے قائدحزب اختلاف بننے کے بعد آزاد اپوزیشن گروپ تشکیل دیا گیا تھا، چیئرمین صاحب سے ملاقات میں طے ہوا تھا کہ تینوں فریق شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بہت پریشان ہوئے، ہم نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ آپ ہاؤس کیسے چلائیں گے۔
مصدق ملک نے کہا کہ اگر اپوزیشن لیڈر ہمیں شامل نہیں کریں گے تو اپوزیشن کیسے چلے گی، اگر ہمارا اپوزیشن میں رول نہیں تو آپ ہمیں کیا سگنل دے رہے ہیں، کیا ہم اپوزیشن چھوڑ کر چلے جائیں، ہاؤس میں نہ آئیں، کیسے حصہ لیں۔
سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ میں نے کہا کہ ہم آپ کی دعوت پر آئے ہیں، زبردستی تو نہیں آئے ہیں، لیڈر آف دی ہاؤس سے پیغام آیا کہ آپ کی ضرورت نہیں ہے، خود ہی فیصلہ کرلیں گے، بعد میں آپ سے بات کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حیران کن بات ہے کہ پیپلز پارٹی کے دوستوں نے بتایا کہ ان کا اس پیغام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ چیئرمین صاحب کہہ رہے ہیں آپ جانیں اور لیڈر آف دی ہاؤس اور اپوزیشن لیڈر جانیں، پیپلز پارٹی والے بتارہے ہیں کہ آپ جانیں اور چیئرمین صاحب جانیں، ہمیں نہیں معلوم تھا کہ میٹنگ ہورہی ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ کوئی تو کھیل کھیل رہا ہے، کھیل تو کوئی ہے ،یہ کیا کھیل ہے، کون کھیل رہا ہے، کیا یہ مثبت کھیل ہے؟۔
Comments are closed.