وفاقی وزیر سینیٹر رانا تنویر نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے بل کی سینیٹ میں مخالفت کردی، بل سینیٹر پیر صابر شاہ نے پیش کیا تھا۔
سینیٹ اجلاس کے دوران ایوان میں پیر صابر شاہ نے اظہار خیال کیا اور کہا کہ اگر ایوان کا کوئی حق نہیں تو اس ہاؤس کے تقدس کو پامال نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایوان کی کوئی اہمیت نہیں، ہم ایچ ای سی کے پاس جائیں گے، ہم وہاں گھٹنے ٹیک کر بیٹھ جائیں گے۔
سینیٹر صابر شاہ نے یہ بھی کہا کہ میں تو کہتا ہوں کہ مہلت کم ہے بل کو ایوان فوری منظور کرے، وزیر اس ایوان کے تقدس کو پامال نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کی نااہلی کی وجہ سے جعلی ڈگریاں دی جارہی ہیں، جہاں ایچ ای سی کی کمزوری ہے اس کی اصلاح کر لیتے ہیں۔
صابر شاہ کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ نہیں کہ سینیٹ کو بائی پاس کر کے ایچ ای سی جائیں۔
وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کے شعبے میں تباہی ہوئی ہے، جعلی ڈگری لے کر ایم این اے بیٹھے ہیں، ایچ ای سی کو بل ریفر کریں، جو ریگولیٹر ادارہ ہے۔
رانا تنویر نے مزید کہا کہ آپ اداروں کو بائی پاس نہیں کر سکتے، ہمارے استحقاق اتنے نازک ہیں کہ سڑک پر بھی مجروح ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیر صاحب کہتے ہیں کہ قائمہ کمیٹی کو بھی نہ بھیجیں ابھی منظور کر دیں، یہ بل ایچ ای سی لے جائیں اس کی کلیئرنس کرواکر لائیں، یہ معاملہ ایچ ای سی کے پاس جانے سے تھوڑا تاخیر ہو سکتا ہے بس۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ وزیر صاحب نے کہا ہے کہ کمیٹی بل کو ایچ ای سی کے سپرد کردے، اس لیے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جاتا ہے۔
Comments are closed.