سینیٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل کثرتِ رائے سے منظور کر لیا، پی ٹی آئی اور جماعتِ اسلامی نے ترمیمی بل کی مخالفت کی۔
ترمیمی بل کے مطابق الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 میں ترمیم کی گئی ہے، الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخوں کا اعلان کرے گا۔
ترمیمی بل کے تحت الیکشن کمیشن الیکشن پروگرام میں ترمیم کر سکے گا، الیکشن کمیشن نیا الیکشن شیڈول یا نئی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر سکے گا۔
الیکشن ایکٹ کی اہلی اور نا اہلی سے متعلق سیکشن 232 میں بھی ترمیم کی گئی ہے جس کے مطابق اہلیت اور نا اہلی کا طریقہ کار اور مدت ایسی ہو جیسا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں فراہم کی گئی ہے۔
ترمیمی بل کے مطابق جہاں آئین میں اس کے لیے کوئی طریقہ کار یا مدت نہیں وہاں اس ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی، کسی بھی عدالت کے فیصلے یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص فیصلے کے دن سے 5 سال کے لیے نا اہل ہو سکے گا۔
کی گئی ترمیم کے مطابق آئین کے آرٹیکل 62 کی کلاز ون ایف کے تحت 5 سال سے زیادہ نا اہلی کی سزا نہیں ہو گی، متعلقہ شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا رکن بننے کا اہل ہو گا، آئین میں جس جرم کی سزا کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا وہاں نا اہلی 5 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔
سینیٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم منظور کر لی۔
Comments are closed.