پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ ’14 ماہ سے میرے لاپتہ بل کا سراغ لگایا جائے۔‘
اپنے بل سے متعلق سینیٹر عرفان صدیقی نے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کے نام خط لکھ دیا۔
عرفان صدیقی نے خط میں لکھا کہ جون 2022 کو دونوں ایوانوں سے منظور شدہ بل توثیق کیلئے ایوان صدر بھیجا گیا تھا جس کا اب کوئی سراغ نہیں مل رہا۔
اپنے خط میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے منظور شدہ قانون کے ساتھ یہ سلوک پارلیمنٹ کی توہین ہے جس کی دنیا بھر میں کہیں مثال نہیں ملتی۔ معاملے کی انکوائری کرکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ اسپیکر راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے باوجود اپنے آئینی منصب پر قائم ہیں۔ انہیں 14ماہ سے گمشدہ بل کو ازسر نو صدارتی توثیق کیلئے بھیجنا چاہیے۔
Comments are closed.