پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے چیئرمین سینیٹ کو ریکوزیشن مسترد کرنے کے معاملے پر خط لکھ کر سینیٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹر تاج حیدر نے پارٹی کی جانب سے کی گئی ریکوزیشن مسترد ہونے کے بعد خط لکھتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سے اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی پی پی رہنما کے مطابق سینیٹ کے سیکریٹریٹ نے فون پر بتایا کہ ریکوزیشن سے 5 اراکین نے دستخط واپس لیے ہیں تاہم انہوں نے ان اراکین کے نام نہیں بتائے۔
سینیٹر نے اپنے تحریری خط میں سوال اُٹھاتے ہوئے لکھا ہے کہ کیا اراکین نے دستخط واپس لینے کے لیے تحریری طور پر سینیٹ سیکریٹریٹ کو لکھا؟ کیا سینیٹ سیکریٹریٹ نے ان اراکین سے تحریری طور پر دستخط واپس لینے کا کہا؟
انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ آئین اور رولز کسی کو دستخط واپس لینے کا اختیار نہیں دیتا، چیئرمین سینیٹ یا سینیٹ سیکریٹریٹ فیصلہ کنندہ کا کردار کیسے ادا کر سکتا ہے؟
انہوں نے لکھا کہ آئین چیئرمین سینیٹ آفس کو فیصلہ کنندہ ہونے کا اختیار نہیں دیتا، آئین کے تحت چیئرمین سینیٹ کا دستخط واپس لینے میں کوئی کردار نہیں، اس وقت عوام غربت، منہگائی اور بیروزگاری کے باعث شدید مشکلات میں ہیں۔
سینیٹر تاج حیدر کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق عوام کو درپیش مشکلات کے دوران ایوانِ بالا بے حس نہیں بن سکتا، امید ہے کہ آپ ریکوزیشن مسترد کرنے کے فیصلے پر نظرِ ثانی کریں گے۔
انہوں نے خط میں امید ظاہر کی ہے کہ چیئرمین سینیٹ عوام کے مفاد میں سینیٹ کا اجلاس بلائیں گے۔
Comments are closed.