سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے نگراں حکومت کی جانب سے سینیٹ کا اجلاس طلب نہ کیے جانے پر سخت تنقید کی ہے۔
رضا ربانی کا اپنے بیان میں نگراں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ سینیٹ نگراں حکومت کے دور میں پارلیمانی احتساب، اداروں کی نگرانی کرتی ہے لیکن نگراں حکومت کے قیام کے بعد سینیٹ کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا اور سینیٹ کو نگراں حکومت کے اقدامات کے احتساب سے محروم کیا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ریکوڈک کی فروخت، پی آئی اے اور سرکاری صنعتوں کی نج کاری نگراں حکومت کے مینڈیٹ میں نہیں، نہ ہی قانون میں اس کی اجازت ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ مہنگائی اور دہشت گردی میں اضافے پر سینیٹ میں بحث ہونی چاہیے، سینیٹ اجلاس طلب کرنے کی 2 ریکوزیشنز کو مجروح کیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ ایسا تو مارشل لاء کے ادوار میں بھی نہیں ہوا، مارشل لاء میں بھی سینیٹ اجلاس ریکوزیشن ہوئے اور طلب کیے گئے۔
رضا ربانی نے مطالبہ کیا کہ سینیٹ نے جمہوریت کی بحالی میں کردار ادا کیا، نگراں حکومت فوری سینیٹ کا اجلاس طلب کرے۔
اُنہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سینیٹ ریکوزیشن روکنے میں دہرا کردار ادا کرنا بند کیا جائے۔
Comments are closed.