کراچی کی جیل میں قتل کے جرم میں 25 سال کی سزا کاٹنے والے نوجوان نے تعلیم کے شعبے میں میدان مار لیا۔
کراچی کی جیلیں محض چار دیواریاں ہیں، اچھائی اور برائی انسان کے دل میں ہوتی ہے، کسی نے جیل میں مستقبل برباد کرلیا تو کسی نے دنیا بنالی۔ فیصلہ قیدی پر ہوتا ہے کہ وہ جرم کی دلدل میں پھنس کر مجرم بنے یا پھر اچھا انسان بنے۔
سینٹرل جیل کراچی کے قیدی کی ایسی ہی انوکھی کہانی سامنے آئی ہے جس نے جیل میں رہتے ہوئے تعلیم کے شعبے میں میدان مار لیا۔
نعیم شاہ نامی اس قیدی نے پرائیویٹ امیدوار کے طور پر 86 اعشاریہ 73 مارکس کے ساتھ اے ون گریڈ حاصل کیا۔
جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قیدی نعیم شاہ امتحانات میں ٹاپ 20 میں آیا ہے۔
انٹرمیڈیٹ امتحانات میں بازی لے جانے والے سینڑل جیل کے اس قیدی کو آئی سی اے پی یعنی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی اسکالر شپ کی آفر ہوئی ہے۔
جیل حکام کے مطابق نعیم شاہ کو قتل کیس میں 25 سال کی سزا ہوئی تھی، نعیم شاہ اچھے چال چلن کے ساتھ 11 سال قید کی سزا مکمل کر چکا ہے۔
سینٹرل جیل انتظامیہ نے بتایا کہ نعیم شاہ نے بنیادی تعلیم بھی جیل میں رہتے ہوئے حاصل کی۔
Comments are closed.