سیلاب کی صورت حال پر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کی عدم دلچسپی دیکھنے میں آئی۔ صوبائی اسمبلی میں سیلاب کی صورت حال پر 4 روز تک 15 گھنٹے سے زائد بحث کی گئی۔
50 ارکان نے اپنے حلقوں کے سیلاب متاثرین کی داد رسی کیلئے ایک لفظ نہیں کہا۔
سیلاب متاثرین کے نام پر سندھ اسمبلی میں چار روز پر محیط مہنگا ترین اجلاس منعقد ہوا، جس پر 70 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ ہوا جبکہ 168 میں سے 50 ارکان سندھ اسمبلی نے تحریک التوا پر بحث میں حصہ ہی نہیں لیا۔
سیلاب متاثرین سے متعلق سندھ اسمبلی کے چار روزہ اجلاس میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر قمبر شہداد کوٹ، لاڑکانہ کے کسی رکن نے اور نوشہرو فیروز، خیرپور کے کسی حکومتی رکن سندھ اسمبلی نے لاکھوں متاثرین سیلاب کیلئے ایوان میں ایک لفظ نہیں بولا۔
اس اجلاس میں سندھ اسمبلی میں 15 گھنٹے سے زائد بحث جاری رہی۔
70 ارکان اسمبلی ایوان میں ہی نہیں آئے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے ٹھوس تجاویز کے بجائے سیاسی قیادتوں پر تنقید جاری رہی۔
Comments are closed.