وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سابق حکومت نے چار سال تک ملکی وسائل برباد کئے، سیلاب متاثرین کی بحالی میں وقت لگے گا، بحالی راتوں رات ممکن نہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں سگو پل بحالی کے کام کا جائزہ لینے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو ہفتوں میں ٹانک میں 100 گھروں پر مشتمل پہلے منصوبے کا افتتاح کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی اور صوبائی ادارے عوام کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں، سندھ میں ہر طرف پانی ہی پانی ہے، مصیبت کی گھڑی میں آپ کے ساتھ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وفاقی مخلوط حکومت نے 28 ارب روپے سیلاب متاثرین کے لیے مختص کیے، 20 ارب بی آئی ایس پی کے تحت شفاف طریقے سے تقسیم کیے جاچکے ہیں، جبکہ 8 ارب روپے بھی جلد سیلاب متاثرین میں تقسیم کر دیں گے۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرہ فی خاندان کو 25 ہزار روپے دے رہے ہیں، سیلاب سےجاں بحق افراد کے لواحقین کو دس لاکھ روپے معاوضہ دے رہے ہیں، این ڈی ایم اے کے ذریعے گزشتہ روز 2 لاکھ خیموں کی خرید کا فیصلہ کیا، سیلاب سے وبائی امراض پھیلنے کا چیلنج درپیش ہے۔
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ صاف پانی مہیا کرنا، گھروں کو دوبارہ آباد کرنے لیے کھربوں روپے درکار ہیں، سیلاب سے پاکستان میں اتنی بڑی تباہی اپنی زندگی میں نہیں دیکھی۔
حکام نے وزیرِ اعظم کو ٹریفک کی بحالی، سیلاب کے نقصانات اور امدادی کاموں پر بریفنگ دی، مولانا فضل الرحمٰن بھی شہباز شریف کے ہمراہ تھے۔
Comments are closed.