وزیرِاعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں متاثرین سے ملاقات کی اور امدادی کمیپ میں میڈیکل کیمپ کا دورہ بھی کیا۔
انہوں نے چارسدہ ، نوشہرہ ، سوات ، دیر اور مردان پُل کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں صورتحال اور ریسکیو و امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
وزیرِاعظم کو مردان پل پر دریائے کابل میں سیلابی صورتحال اور ریسکیو کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیرِاعظم نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جائے اور فوری ریسکیو کیلئے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔
وزیرِاعظم نے گورنمنٹ کامرس کالج نوشہرہ میں سیلاب متاثرین کیلیے قائم کئے گئے امدادی کیمپ کا بھی دورہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ چارسدہ، نوشہرہ، سوات، دیر میں بارش اور سیلاب سے نقصانات ہوئے ہیں، وفاق اور صوبائی حکومت مل کر متاثرین کے لیے کام کررہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ تیس سال میں اتنی بارش نہیں ہوئی جتنی اس سال ہوئی، بارشوں کے باعث لاکھوں گھر اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، 3 کروڑ 30 لاکھ افراد بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے متاثرین کی امداد کیلئے کئے جانے والے فیصلوں کے حوالے سے کہا کہ 28 ارب روپے کی رقم سے 25 ہزار روپے فی گھرانہ متاثرین میں تقسیم کیے جائیں گے جبکہ سیلاب اور بارش سے جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے دیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سیاست کا موقع نہیں دکھی انسانیت کا ہاتھ تھامنے کا وقت ہے، مخیر حضرات آگے بڑھیں اور سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے عزم ظاہر کیا کہ سیلاب متاثرین کا آخری گھر بننے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
Comments are closed.