سیلاب متاثرین نے سیہون میں نجی مقام پر چھپائے گئے امدادی سامان پر ہلہ بول دیا۔
ایس ایس پی جامشورو کا کہنا ہے کہ سیہون میں سیلاب متاثرین تمام سامان اپنے ساتھ لے کر چلے گئے۔
ایس ایس پی جامشورو کا کہنا ہے کہ سیہون میں خیمے اور دیگر سامان تقسیم کے بجائے ایک گودام میں چھپایا گیا تھا۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ سیہون میں انتظامیہ نے لوٹ مار سے بچانے کے لیے سامان گودام میں رکھوایا تھا۔
سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور اموات سے متعلق پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کردی۔
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب کے باعث سندھ میں 2 اموات رپورٹ ہوئیں، ایک خاتون نوشہرو فیروز اور ایک ٹنڈوالہ یار میں جاں بحق ہوئی۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون کے آغاز سے اب تک سندھ بھر میں 349 اموات ہوئیں، جاں بحق افراد میں 136 مرد، 54 عورتیں اور 137 بچے شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون کے آغاز سے اب تک ایک ہزار 30 افراد مختلف حادثات میں زخمی ہوئے، زخمیوں میں 580 مرد، 252 عورتیں اور 198 بچے شامل ہیں۔
Comments are closed.