افریقی ملک سیرا لیون کے دارالحکومت فری ٹاؤن میں تیل سے بھرے ٹینکر اور لاری میں تصادم، کم از کم 91 افراد ہلاک
مغربی افریقہ کے ملک سیرا لیون کے دارالحکومت فری ٹاؤن میں ایک آئل ٹینکر اور لاری کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ہونے والے بڑے دھماکے میں کم از کم 91 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایندھن کے گرنے سے آگ لگی جس نے ایک مصروف شاہراہ پر کھڑے افراد اور گاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
مقامی میڈیا پر نشر ہونے والی فوٹیج میں ٹینکر کے ارد گرد گلیوں میں بری طرح جلی ہوئی لاشیں دکھائی دے رہی تھیں۔
صدر جولیس ماڈا بایو نے کہا ہے کہ وہ اس ’خوفناک آتشزدگی اور جانوں کے نقصان پر بہت پریشان ہیں۔‘
ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ حکومت ’متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے سب کچھ کرے گی۔‘
فری ٹاؤن کے میئر یونی اکی ساویر نے کہا ہے کہ اس بارے میں افواہیں تھیں کہ ’100 سے زیادہ افراد نے اپنی جانیں کھوئی ہیں۔‘
سرکاری مردہ خانے میں 90 سے زائد لاشیں موصول ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ ہسپتالوں اور صحت کے مراکز میں تقریباً 100 افراد زیر علاج ہیں۔
یہ دھماکہ جمعے کے روز مقامی وقت کے مطابق رات دس بجے شہر کے مشرق میں ویلنگٹن کے مضافاتی علاقے میں ایک مصروف سپر مارکیٹ کے باہر جنکشن پر ہوا۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق لوگوں سے بھری ایک بس مکمل طور پر جل گئی جبکہ قریب موجود دکانیں اور سٹالز بھی آگ کی زد میں آئے۔
سیرا لیون کے آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کے سربراہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے پہلے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا۔
’آگ کا گولہ ٹریفک میں پھیل گیا‘
عمرو فوفانہ، فری ٹاؤن
جائے حادثہ پر ابھی بھی جلی ہوئی گاڑیوں میں انسانی اعضا پڑے ہیں۔ ٹینکر اور اس سے ٹکرانے والی لاری کے بچ جانے والے حصے بھی ابھی تک یہاں موجود ہیں۔
ٹینکر سے ایندھن نکلتا دیکھ کر قریب موجود موٹر سائیکل سواروں نے ایندھن جمع کرنا شروع کیا دیا جس کی وجہ سے یہاں ٹریفک جام ہوا اور تھوڑی ہی دیر بعد ایک دھماکہ ہوا۔
آگ کا گولہ ارد گرد کے علاقے میں پھیل گیا اور ٹریفک میں پھنسی گاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کو فری ٹاؤن کے مرکزی مردہ خانے میں پہنچا دیا گیا ہے جبکہ شدید زخمی شہر بھر کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
فوج، پولیس اور آگ بجھانے والے جائے حادثہ پر موجود ہیں۔
بندرگاہ کے قریب واقع شہر فری ٹاؤن میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ رہائش پذیر ہیں جنھیں حالیہ چند برسوں میں سنگین قسم کی آفات کا سامنا رہا ہے۔
مارچ میں اس شہر کی ایک کچی آبادی میں آگ لگنے سے 80 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ پانچ ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔
سنہ 2017 میں شدید بارشوں کے نتیجے میں مٹی کا تودا گرنے سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ تقریباً تین ہزار بے گھر ہو گئے تھے۔
Comments are closed.