
بیلجیئم کے ایک ہفتے کے دورے پر آئے ہوئے وفاقی وزیر تجارت و سرمایہ کاری سید نوید قمر کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے یورپین دارالحکومت برسلز میں فلاندرز ریجن کے منسٹر پریزیڈنٹ جان جیمبوں سے ملاقات کی۔
ملاقات میں بیلجیئم، لکسمبرگ اور یورپی یونین میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
مسٹر جان جیمبوں سے ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ تعلقات ہیں جو جمہوریت، تکثیریت، باہمی احترام اور قریبی تعاون کی مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔
وزیر نے عندیہ دیا کہ پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان شراکت داری مختلف شعبوں بشمول سیاسی، اقتصادی، تعلیمی اور عوام سے عوام کے رابطوں کے باعث مضبوط ہوئی ہے۔
سید نوید قمر نے پاکستان اور بیلجیئم کے تجارتی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ1.2 بلین امریکی ڈالر کے تجارتی حجم کے ساتھ، بیلجیئم پاکستان کا 10واں اور یورپی یونین کے رکن ممالک میں پانچواں بڑا شراکت دار ہے۔
وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان B2B سطح کے بڑھتے ہوئے رابطوں سے پیٹرو کیمیکل، تعمیرات، کیمیکل، لاجسٹکس اور ٹیکسٹائل جیسے متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر منسٹر پریزیڈنٹ جان جمبوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے میں کردار ادا کرنے کے مقصد سے مصروف رہنے کے لیے اپنی تیاری اور عزم کا اعادہ کیا۔
علاوہ ازیں وزیر تجارت نے یورپی پارلیمنٹ کے اہم اراکین سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں سائوتھ ایشیا ڈیلیگیشن کے سربراہ نکولا پروکاسینی ایم ای پی، خارجہ امور کی کمیٹی کے نائب سربراہ Witold Jan Waszczykowski MEP، یورپین پارلیمنٹ کے نائب صدر پیڈرو سلوا پریرا اور ہاروے جوین ایم ای پی شامل ہیں۔
ان ملاقاتوں میں وزیر تجارت نے بلخصوص اس بات پر زور دیا ہے کہ تباہ کن موسمیاتی تبدیلیوں سے آنے والی تباہی کے بعد پائیدار ترجیحی منڈی تک رسائی پاکستان کی معاشی بحالی، اس کی ترقی اور بعد ازاں اس سے جڑی ہوئی سماجی ترقی کے مقاصد کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
Comments are closed.