وزیر دفاع پرویز خٹک نے سیالکوٹ فیکٹری میں سری لنکن منیجر کی متشدد ہجوم کے ہاتھوں قتل کی پرزور مذمت کی ہے۔
انہوں نے اس حوالے سے وضاحتی بیان بھی جاری کیا، جس میں شکوہ کیا گیا کہ میڈیا نے سیالکوٹ واقعے سے متعلق میرا بیان پورا نشر نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ حکومت اور تحریک لبیک (ٹی ایل پی) کے معاہدے کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے؟۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اس سوال پر صرف وضاحت دیتے ہوئے میں نے کہا تھا کہ اس واقعےسے کسی مذہبی جماعت یا حکومت کو منسوب نہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ بھی کہا کہ سیالکوٹ کا واقعہ انتشار پھیلانے والوں نے ایک سازش کے تحت کیا۔
پرویز خٹک نےکہا کہ ہمارا مذہب اسلام کسی کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کو قتل کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پرویز خٹک نے سانحہ سیالکوٹ کے تناظر میں گفتگو میں کہا تھا کہ ہر بات کا ذمہ دار حکومت کو نہ ٹھہرائیں، میڈیا والے دین کی بات نہیں کرتے اور نہ ہی لوگوں کی سوچ بدلتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ٹی وی پر اینکرز آئیں اور لوگوں کو سمجھائیں، بچوں کو سمجھائیں، حکومت کو ذمہ دار نہ ٹھہرائیں۔
وفاقی وزير نے یہ بھی کہا تھا کہ میڈیا والے نہ دین کی بات کرتے ہیں نہ تعلیم کی اور نہ ہی صحت کی، ان کا کام صرف پیسے کمانا ہوتا ہے۔
Comments are closed.