سیالکوٹ میں غیر ملکی فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کے قتل کی پولیس تحقیقات میں کئی بڑے انکشافات سامنے آگئے۔
پولیس تحقیقات کے مطابق پریانتھا کمارا فیکٹری میں بطور جنرل منیجر پروڈکشن ایمانداری سے کام کرتا تھا، ورکرز اور دوسرا عملہ غیرملکی منیجر کو سخت ناپسند کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق پریانتھا اور فیکٹری کے دوسرے عملے میں اکثر تکرار ہوتی رہتی تھی، پریانتھا کے خلاف ورکرز اور سپروائزر نے مالکان سے کئی بار شکایت بھی کی تھی۔
تحقیقات کے مطابق واقعہ کے روز پریانتھا کمارا نے پروڈکشن یونٹ کا اچانک دورہ کیا تھا اور صفائی کی ناقص صورتحال پر ورکرز اور سپروائزر کی سرزنش کی تھی۔
پولیس کے مطابق فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا نے ورکرز کو دیواروں پر رنگ کے لیے تمام اشیاء ہٹانے کا کہا تھا اور خود بھی دیواروں سے چیزیں ہٹاتا رہا، اسی دوران مذہبی پوسٹر بھی اتارا۔
تحقیقات کے مطابق پوسٹر اتارنے پر ورکرز نے شور مچایا تو مالکان کے کہنے پر پریانتھا کمارا نے معذرت کرلی تھی، جس سپروائزر کی پریانتھا نے سرزنش کی اسی نے بعد میں ورکرز کو اشتعال دلایا تھا۔
پولیس کے مطابق پریانتھا کمارا فیکٹری میں بطور جنرل منیجر پروڈکشن ایمانداری سے کام کرتا تھا اور قوانین پر سختی سے عمل درآمدر کراتا تھا، فیکٹری مالکان اس کےکام سے خوش تھے۔
Comments are closed.