برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں برانز میڈل جیتنے والے پاکستان کے عنایت اللّٰہ نے کہا ہے کہ ہماری سہولیات کم ہیں، ٹریننگ پارٹنر بھی اس معیار کے نہیں، فیڈریشن کے پاس اتنا بجٹ نہیں ہوتا کہ ہمیں باہر بھیجا جائے۔
عنایت اللّٰہ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شکر ہے کہ برانز میڈل ملا، ریسلنگ فیڈریشن نے چھ ماہ کا کیمپ لگایا۔ کوارٹر فائنل اور سیمی فائنل کے درمیان وقت بہت کم تھا، کوارٹر فائنل کے بعد کول ڈاؤن ہورہا تھا کہ سیمی کے لیے بلالیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جیت کا کریڈیٹ اپنے والدین اور موجودہ کوچ غلام فرید کو دوں گا، میرے والد ایشین سلور میڈلسٹ رہے ہیں اور وہ میرے کوچ بھی ہیں۔ سات سال کی عمر سے ریسلنگ شروع کی تھی، ریسلنگ ہمارے خون میں ہے، گھر میں والد اور بڑے بھائی بھی ریسلر ہیں۔
عنایت اللّٰہ کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے کوچ نے بھی میری بہت مدد کی۔
واضح رہے کہ پاکستانی ریسلر عنایت اللّٰہ نے 65 کلو گرام کی کیٹیگری میں کانسی کا تمغہ جیتا ہے۔ مقابلے میں عنایت اللّٰہ نے اسکاٹ لینڈ کے راس کونیلی کو دوسرے راؤنڈ میں چت کر کے برانز میڈل جیتا۔
Comments are closed.