سڈنی سے آکلینڈ جانے والی پرواز میں خرابی: ’لوگ ادھر سے ادھر اڑ رہے تھے، ایک لمحے کو لگا آخری وقت آ گیا‘
عینی شاہدین کے مطابق کچھ لوگوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور ان کے سر اور گردن پر چوٹیں آئیں۔جوکاٹ نے بتایا کہ ’کئی لوگوں کے سروں سے خون نکل رہا تھا۔‘ کئی مسافروں نے پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اڑ کر چھت سے ٹکرائے انھوں نے سیٹ بیلٹ نہیں پہن رکھی تھی۔اس واقعے پر ردعمل دینے والی ٹیم کے مطابق اس میں 50 افراد زخمی ہوئے اور 12 کو آکلینڈ کے ہسپتال لے جایا گیا۔ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ ایک مسافر کی حالت تشویشناک ہے۔ جبکہ عملے کے کم از کم تین ارکان زیرعلاج ہیں۔
طیارے کے اچانک نیچے آنے کی وجہ غیر واضح
جوکاٹ نے کہا کہ جب طیارہ زمین پر اترا اس کے بعد پائلٹ طیارے کے عقبی حصے تک آئے۔ ’انھوں نے مجھے بتایا کہ کچھ لمحے کے لیے وہ کچھ بھول گئے تھے اور پھر اچانک انھیں یاد آيا۔ مجھے پتا ہے کہ انھیں سب کے لیے بہت برا لگ رہا تھا۔‘طیارے کے ساتھ اچانک ایسا کیوں ہوا اور اس کے ساتھ کیسا ’تکنیکی مسئلہ‘ پیش آیا تھا ابھی اس کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ایئر لائنز کی نگرانی کرنے والے ٹریکر ’فلائٹ اویئر‘ سے پتہ چلتا ہے کہ پرواز کے دو گھنٹے بعد اچانک طیارے کی پرواز میں گراوٹ آئی۔
- طیارہ حادثے کی دردناک کہانی: ’اپنے ساتھیوں کا گوشت کھا کر زندہ رہے، ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں تھا‘17 دسمبر 2023
- جاپان طیارہ حادثہ: عملے نے جلتے ہوئے طیارے سے 379 مسافروں کو کیسے بچایا؟4 جنوری 2024
- نیپال طیارہ حادثہ ’پائلٹس کی جانب سے غلطی سے انجن کی بجلی منقطع کرنے سے ہوا‘ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف29 دسمبر 2023
،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.