سپین کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والی نوجوان جوڑی: ’سارا سپین جشن میں ڈوبا ہے اور یہ دونوں اپنی دنیا میں مگن ہیں‘
سوشل میڈیا پر بھی انھی دونوں کے چرچے ہیں، ایک طرف جہاں سپین اور یورو کپ ٹرینڈ کر رہا ہے وہیں یہ دونوں کھلاڑی بھی ٹرینڈ کر رہے ہیں۔فائنل کے پہلے ہاف میں دونوں طرف سے متواتر حملے ہوئے تاہم کوئی بھی ٹیم گول کرنے میں ناکام رہی لیکن جوں ہی دوسرا ہاف شروع ہوا لیمائن یمال نے ایک کھلاڑی کو چکمہ دیا اور دوسرے کو پچھاڑتے ہوئے بائیں جانب سے آگے بڑھ رہے نیکو ولیمز کی جانب پاس کیا جنھوں نے اسے روکے بغیر بائیں پاؤں سے شاٹ لیا جو انگلینڈ کے ایک کھلاڑی اور گول کیپر کے درمیان سے گزرتا ہوا گول پوسٹ میں داخل ہو گیا اور اس طرح سپین نے ایک گول کی برتری حاصل کر لی۔اس کے بعد کھیل مزید تیز ہو گیا اور انگلینڈ کے پالمر نے بلنگھم کے بیک پاس پر ڈی ایریا کے باہر سے 71ویں منٹ میں پوری قوت سے شاٹ لگایا اس سے انگلینڈ اور سپین کا سکور ایک ایک سے برابر ہو سکا۔پھر یمال کی جانب سے دو بہترین شاٹس گول کیپر پکفورڈ نے ناکام بنا دیں، لیکن میچ کے آخری لمحات میں سپین کی جانب سے ایک جوابی حملے میں مارک کوچوریلا نے بائیں جانب سے پاس کیا اور گول کی جانب بڑھتے ہوئے میکیل اویارزبل نے انگلینڈ کے کھلاڑی کے آگے سے پھسلتے ہوئے گیند گول میں ڈال دی۔اس طرح ان کے گول نے سپین کو ایک بار پھر برتری دلا دی جو آخری وقت تک قائم رہی اور سپین یورو کپ کا فاتح بن گیا اور انگلینڈ کا 58 سال سے یوروکپ کا فاتح بننے کا خواب ادھورا رہ گیا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
پیلے کا 66 سال پرانا ریکاڑ ٹوٹا
اگر سیمی فائنل میں یمال کو ان کی بہترین کارکردگی کے لیے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا تو فائنل میں بڑے بھائی کی طرح ان کا خیال رکھنے والے نیکو ولیمز کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔بی بی سی کے سپورٹس صحافی ایملن بیگلی لکھتے ہیں کہ برازیل کے لیجنڈری کھلاڑی پیلے کا 66 سالہ پرانا ریکارڈ توڑنا اور ایسی چیزیں حاصل کرنا جن کا لیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو جیسے کھلاڑی ان کی عمر میں بس خواب ہی دیکھ سکتے تھے 17 سالہ یمال کے لیے ایک بڑی بات ہے۔انھوں نے مزید لکھا کہ ’یہ کہنا درست ہے کہ لیمائن یمال نے پچھلے سال فٹبال کے کھیل کو ہلا کر رکھ دیا اور اتوار کو فٹبال کے اس عروج پر پہنچ گئے کہ جب 17 سال اور ایک دن کی عمر میں وہ یورپی چیمپئن شپ جیتنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔‘بہر حال رواں یورو کپ میں وہ واحد کھلاڑی ہیں جنھوں نے خود تو ایک ہی گول کیا لیکن چار گول کے لیے مواقع بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔،تصویر کا ذریعہJOAN MONFORT/AP
لیمائن یمال پر میسی کو بھی فخر
سنہ 2007 میں نوجوان لیونل میسی نے بارسلونا کے کیمپ نو سٹیڈیم کے ڈریسنگ روم میں ایک فلاحی تقریب میں ایک نومولود بچے کے ساتھ تصویر بنوائی تھی۔میسی اس وقت صرف 20 سال کے تھے فٹبال کی دنیا میں اپنا نام بنا رہے تھے اور وہ مستقبل میں عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک بننے والے تھے لیکن انھیں اس وقت یہ معلوم نہیں تھا کہ جس بچے کو انھوں نے گود میں اٹھا رکھا ہے 17 برس سے بھی کم عرصے میں وہ دنیائے فٹبال میں دھوم مچا دے گا اور سپین کو یورو کپ کا فاتح بنا دے گا۔یہ فوٹو شوٹ اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف کی جانب سے منعقد کروایا گیا تھا اور یہ تصاویر بنانے والے فوٹوگرافر خبر رساں ادارے اسوسی ایٹڈ پریس کے جان مونفرٹ تھے۔انھوں نے لکھا کہ ’میسی خاصے شرمیلے شخص ہیں اور وہ ایک لاکر روم سے جب دوسرے میں داخل ہوئے تو سامنے ایک بچہ پلاسٹک کے ٹب میں پانی میں موجود تھا اور انھیں شروع میں تو یہ بھی سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ اسے اٹھانا کیسے ہے۔‘میسی کی طرح یمال بھی بارسلونا کے لیے کھیلے جہاں وہ سپینش لیگ اور کلب کے لیے سب سے کم عمر گول سکورر بن گئے۔مونفورٹ کہتے ہیں کہ جب یہ تصاویر گذشتہ ہفتے وائرل ہوئیں تب ہی انھیں اس بات کا علم ہوا کہ یہ بچہ یمال ہے۔’میرے لیے یہ خاصا پُرجوش لمحہ ہے کہ میں ایک ایسی چیز کے ساتھ جڑ گیا ہوں جس نے تہلکہ مچایا ہوا ہے۔ آپ کو سچ بتاؤں تو یہ بہترین جذبات ہیں۔’
،تصویر کا ذریعہGetty Images
یمال اور نیکو کی دوستی
فائنل کے ہیرو نیکو اپنے نوجوان ساتھی یمال کی اسی طرح دیکھ بھال کرتے ہیں جیسا کبھی ان کے فٹبالر بھائی اناکی ان کی دیکھ بھال کیا کرتے تھے۔یہ دونوں کھلاڑی گہرے دوست بن چکے ہیں۔ اس جوڑی کی ساتھ ساتھ رقص کرنے کی آن لائن تصاویر وائرل بھی ہوئیں جن میں غالبا وہ گول کا جشن منانے کی تیاری کر رہے ہیں۔اٹلی کے خلاف سپین کی جیت کے بعد نیکو نے مذاق میں کہا کہ ’میں نے اسے (یمال) پہلے ہی بتا دیا ہے کہ اسے ‘اپنے باپ’ یعنی مجھ سے ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے!’اور فائنل میں دونوں نے مل کر جو گول کیا وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ان کی دوستی اس وقت شروع ہوئی جب مارچ میں میڈرڈ کے لاس روزاس میں سپینش فیڈریشن میں ان کی ملاقات ہوئی۔ کولمبیا اور برازیل کے خلاف سپین کے دوستانہ ميچ سے قبل نیکو سے کہا گیا تھا کہ وہ نوجوان یمل پر گہری نظر رکھے۔فیڈریشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’وہ اس کے لیے ایک اچھی مثال ہے۔ لمائن، نیکو کی ہر چیز کو کاپی کرتا ہے۔‘’نیکو بیدار ہوتا ہے، تیار ہوتا ہے اور لمائن کی تلاش میں جاتا ہے۔ وہ بارکا کے کھلاڑی کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور کہتا ہے: ‘چلو، ہمیں دیر نہیں کرنی چاہیے۔’گذشتہ ستمبر میں جارجیا کے خلاف یورپی چیمپیئن شپ کے کوالیفائر میچ میں نیکو اور یمال کو لایا گیا تھا۔ اس کے بعد سپین کے منیجر لوئی ڈی لا فونٹے نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
سوشل میڈیا پر دونوں کے چرچے
لمائن یمال نے میچ کے 47ویں منٹ میں ایک موقع پیدا کیا اور گیند نیکو کی جانب بڑھا دی جنھوں نے اس کو گول میں تبدیل کر دیا۔نیکو کے بارے میں کمچٹکا نامی ایک صارف لکھتے ہیں: ’30 سال قبل نیکو ولیمز کے والد اور ان کی والدہ جن کے پیٹ میں اناکی تھا انھوں نے گھانا چھوڑا اور پیدل ہی برکینا فاسو، مالی، الجیریا اور صحرائے صحارا سے گزرتے ہوئے میلیلا کی سرحد پار کر کے بلباؤ پہنچے تھے اور آج ان کا بیٹا یورپی چیمپئن ہے۔‘،تصویر کا ذریعہX
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.