وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر عارف علوی کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کرے اور انہیں نا اہل کرنے کی کارروائی کرے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کی واضح خلاف ورزی کے الفاظ استعمال کیے ہیں، کابینہ سے مقدمے کی اجازت ملی تو عمران خان کو گرفتار کرلیں گے،نواز شریف بے گناہ ہیں، ان کو سزا غلط دی گئی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ سابق وزیراعظم، صدر اور ڈپٹی اسپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی۔
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ شیخ رشید کو لانگ مارچ کے دوران گرفتار کرنا تھا، وہ نظر ہی نہیں آئے، جب ثابت ہوجائے کہ آئین توڑا گیا، پھر سپریم کورٹ بھی تصدیق کر دے، تو پھر کارروائی بنتی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت اور کابینہ کے پاس کوئی گنجائش نہیں کہ اس معاملے سے پہلو تہی کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب وفاقی حکومت کے پاس کوئی گنجائش نہیں کہ اس معاملے پر ریفرنس بنا کر نہ بھیجے، کل کابینہ میں اس پر غور ہوگا، سابق وزیراعظم، صدر مملکت اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف ریفرنس بنانے کا معاملہ کل کابینہ کے اجلاس میں زیر غور آئےگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف فیصلہ تاریخ ساز ہے، اس فیصلے نے آج آئین کی حکمرانی اور عوام کےحقِ حکمرانی کو تسلیم کیا ہے، فیصلے میں آئین کی واضح خلاف ورزی کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں، فیصلے کے بعد عمران خان نیازی کی سیاست کا جنازہ نکل گیا ہے، فیصلے سے ثابت ہوگیا عمران خان ذاتی مقاصد کے لیے کسی بھی گھٹیا سے گھٹیا سطح پرجا سکتا ہے، عمران نیازی نے ذاتی مفاد کے لیے آئین کی خلاف ورزی کی اور آئین سے فراڈ کیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ فیصلے کے مطابق صدر، وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر نے آئین سے فراڈ کیا، آرٹیکل 6 سےمتعلق کام کیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت ہی آرٹیکل 5 اور 6 کے تحت ریفرنس دائر کر سکتی ہے، ریفرنس پر کام کا آغاز ہوچکا ہے، ایک اور راستہ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ ابھی تک قومی اسمبلی سے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں، یہ ابھی تک سرکاری گاڑیاں بھی استعمال کر رہے ہیں، اسپیکر ان کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو دائر کرے، انہیں ڈی سیٹ اور نا اہل کرے۔
واضح رہے کہ عدالتِ عظمیٰ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کے موقع پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 5 (1) کے تحت جاری کی گئی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
86 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے قلم بند کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بیرونی مداخلت پر دلیل سے مطمئن نہیں، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ، تحریک عدم اعتماد مسترد کرنا غیر آئینی ہے۔
Comments are closed.