پیر12؍رمضان المبارک 1444ھ3؍اپریل 2023ء

سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف 1 اور ریفرنس دائر

سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کےخلاف ایک اور ریفرنس دائر کردیا گیا۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف ریفرنس بلوچستان بار کونسل کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیا گیا، ریفرنس میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے حوالے سے سامنے آنے والی آڈیو لیک کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

ریفرنس بلوچستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کونسل قاسم گاجئیزئی اور ایگزیکٹو کونسل کے ممبر راحب بلیدی کی جانب سے آرٹیکل 209 کے تحت دائر کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں جسٹس مظاہر علی کے مس کنڈکٹ کی شکایت کرتے ہوئے ان کے حوالے سے سامنے آنے والی آڈیو لیک کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ جہاں عدالت عظمیٰ کے کسی جج کے خلاف کوئی شکایت موصول ہو تو خود کو احتساب کیلئے پیش کرے، آڈیو لیک کے معاملے کے بعد جوابدہ کو خود کو مواخدے اور احتساب کیلئے پیش کرنا تھا، مگر انہوں نے اس پر ہچکچاہٹ دکھائی۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی جانب سے متعلقہ جج کی عدالت میں کیس کی سماعت مقرر کیے جانے پر اصرار سے ان کی غیر جانبداری عیاں ہوئی۔

ریفرنس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کریں، درخواست گزار کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بلوچستان بار کونسل ریفرنس دائر کرنے کیلئے پہلے قرار داد منظور کرچکی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 23 فروری کو میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جائیدادوں سے متعلق ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے بھجوایا گیا تھا۔

جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایت وائس چیئرمین ہارون الرشید اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے دائر کی۔

ریفرنس میں سپریم کورٹ کے جج اور ان کے اہلِ خانہ کی جائیدادوں کی تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

دائر کیے گئے ریفرنس میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے اثاثوں کی تحقیقات کرے۔

4 مارچ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) لائرز فورم نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کروائی تھی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف شکایت آڈیو لیک کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے۔

میاں داؤد کی طرف سے جواب کی کاپی بھی متفرق درخواست کے ساتھ منسلک کی گئی ہے۔

10 مارچ کو پاکستان بار کونسل نے بھی سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایت دائر کی تھی، جس میں  سپریم جوڈیشل کونسل سے شکایت کی فوری تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایت وائس چیئرمین ہارون الرشید اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے دائر کی تھی۔

پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ شکایت آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر کی گئی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.