سابق چیئرمین سینیٹ، پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا ایسے بل پر پیشگی حکمِ امتناع دینا جو قانون نہیں بنا آئین سے متصادم ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار کو نہ کم کیا جا سکتا ہے، نہ اس میں مداخلت کی جا سکتی ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ نے عدالتوں کو اپنی اندرونی کارروائی میں مداخلت کی اجازت دی جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پارلیمنٹ کے کام کرنے کے اختیار پر بیڑیاں ڈال دی گئی ہیں، پارلیمنٹ عوام کی نمائندگی کرتی ہے جسے شکست نہیں دی جا سکتی۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا ہے کہ عدلیہ کے اندر ایک ادارہ جاتی مذاکرات کی ضرورت ہے، اس کے بعد پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان مذاکرات کی ضرورت ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذاکرات کی ضرورت ہے تاکہ افراد اور اداروں کے درمیان اختیارات کے کھیل کو روکا جا سکے۔
Comments are closed.