سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ کی ضمانت کے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب خورشید شاہ اور فیملی ممبر کے اثاثوں سے متعلق ٹھوس مواد پیش نہیں کرسکا، نیب کے پاس بے نامی داروں کی جائیداد خورشید شاہ کی ہونے کے شواہد نہیں ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے محض بے نامی داروں کا الزام لگایا گیا، نیب نے خورشید شاہ کےاثاثوں کی سیل ڈیڈ مالیت مسترد کرنے کا ٹھوس قانونی جواز پیش نہیں کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب نے خورشید شاہ کی زرعی آمدن کا تخمینہ قانون کے مطابق نہیں لگایا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بینکنگ ٹرانزیکشنز سے متعلق خورشید شاہ پر لگے الزامات تسلیم کرنے کا کوئی گراؤنڈ نہیں ہے۔
Comments are closed.