بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سپریم کورٹ میں کوئی تقسیم نہیں، ہم رائے دیتے ہیں، جسٹس منصور علی شاہ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں کوئی تقسیم نہیں، ہم اپنی رائے دیتے ہیں۔

کراچی میں عشائیے سے خطاب میں منصور علی شاہ نے کہا کہ جج یہ نہیں ہے کہ وہ گاڑی میں آتا جاتا ہے بلکہ جج وہ ہوتا ہے جو طاقت کے سامنے سچ بولے۔

انہوں نے کہا کہ جج کی ذمہ داری ہے قانون کا تحفظ کرنا ہے، ہم عہد لیتے ہیں، ہمیں شفاف اور کسی کی حمایت کے بغیر فیصلے کرنے ہیں۔

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے صاحبزادے احمد حسن نے فیصل واوڈا کے الزامات مسترد کردیے ۔

سپریم کورٹ کے جج نے مزید کہا کہ جج ہونا آسان کام نہیں یہ بہت بھاری کام ہے، ججز پر قوانین کی پاسداری کرنے کی بڑی ذمہ داری ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ قانون مضبوط ہوگا تو ملک مضبوط ہوگا، جج آزاد ہونا چاہئے جس جوڈیشری میں کام کررہا ہے اسے بھی آزاد ہوناچاہئے۔

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا محمد شمیم کے بیان حلفی سے متعلق خبر پر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے معاون مقرر کردیے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت عام آدمی کے تحفظ کے لیے ہے، جو انسانی حقوق پر کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کنگ لاء نہیں ہوتا، لاء کنگ ہوتا ہے، جوڈیشری مضبوط ہے تو ملک کو کچھ نہیں ہوسکتا ہے۔

سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ جوڈیشل برانچ اکثریت پر نہیں چلتی آئین کی پاسداری کرتی ہے، جج کے پاس ہمت اور عدالتی ساکھ کے بغیر سسٹم کھڑا نہیں ہوسکتا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.