پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست پر اثرانداز ہونے والے بینچ پر ہمیں اعتراض ہے، بینچ کی تشکیل اور سوموٹو اختیار سے پاکستان کی سیاست کا تعین کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ فل کورٹ بینچ بٹھائیں تاکہ تین جج صاحبان کی غلطی کا ازالہ کرنے کا موقع ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اپنی مرضی سے فیصلے مانتی ہیں۔
ملک احمد خان نے کہا کہ پاناما کیس میں کچھ باتیں سمجھنے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے ٹوٹنے پر معترض ہوں، ووٹ ڈالا گیا اور اسے گنا بھی نہیں جس پر سزا دے دی گئی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بیسیوں مرتبہ فارورڈ بلاک بنے، کئی بار اختلاف ہوا، سیاستدانوں نے اختلاف کیا اور ووٹ کا حق استعمال کیا۔
ملک احمد خان نے کہا کہ پنجاب کے مختلف ڈسٹرکٹس کے فنڈز میں کرپشن ہوئی، پرویز الہٰی کو اسمبلی توڑنے سے روکنے کےلیے لوگ ٹھیک کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پاکستان کے انتخابی عمل سے لوگوں کا اعتماد اٹھا رہی ہے، پی ٹی آئی کی سازش ملک کی تباہی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری کے ساتھ بیٹھی ہے۔
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس کے بعد کوئی بات ڈھکی چھپی نہیں رہی، تحریک انصاف کی سازش سے بخوبی واقف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کےلیے تحریک انصاف کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
Comments are closed.