پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت قائم تین رکنی ججز کمیٹی میں فیصلہ کیا گیا کہ سول اور فوجداری مقدمات پہلے آئیے پہلے لگائیے کی بنیاد پر مقرر ہوں گے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت 3 رکنی ججز کمیٹی اجلاس کے میٹنگ منٹس جاری کر دیے گئے۔ منٹس کے مطابق سویلین کے فوجی ٹرائل پر انٹرا کورٹ اپیل سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ 30 نومبر کے اجلاس میں کیا گیا۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت قائم 3 رکنی ججز کمیٹی میں فیصلہ کیا گیا کہ سول اور فوجداری مقدمات پہلے آئیے پہلے لگائیے کی بنیاد پر مقرر ہوں گے، کمیٹی نے 18 تا 29 دسمبر کے دوران موسم سرما کی تعطیلات میں تمام رجسٹریوں میں بینچز کی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا، 18 تا 22 دسمبر اسلام آباد، کوئٹہ اور کراچی رجسٹری میں ایک، ایک بینچ مقدمات کی سماعت کرے گا۔
اسلام آباد رجسٹری میں جسٹس سردار طارق، جسٹس منصور علی، جسٹس اطہر من اللّٰہ پر مشتمل بینچ ہوگا۔
کوئٹہ رجسٹری میں بینچ جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل ہوگا۔
کراچی رجسٹری بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عرفان سعادت خان شامل ہوں گے۔
ججز کمیٹی کے فیصلے کے مطابق 26 تا 29 دسمبر تک جسٹس سردار طارق مسعود چیمبر ورک کریں گے، 26 تا 29 دسمبر پشاور رجسٹری بینچ جسٹس امین الدین، جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ہوگا۔
26 تا 29 دسمبر کراچی رجسٹری بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں، ججز کمیٹی میں آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواستیں جائزہ لینے کے بعد عدالت میں فکس کیے جائیں گے۔
فوری نوعیت کے مقدمات جائزہ لینے کےلیے عدالت میں فکس کیے جائیں گے، اجلاس میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجازالاحسن اور رجسٹرار شریک ہوئے۔
سپریم کورٹ کی کمیٹی کا آئندہ اجلاس 4 جنوری کو ہوگا۔
Comments are closed.