’سولو ٹریول‘: وہ پانچ ممالک جہاں خواتین بلا خوف و خطر تنہا گھوم پھر سکتی ہیں

سیاحت

،تصویر کا ذریعہGetty Images

  • مصنف, لنڈسے گیلوے
  • عہدہ, بی بی سی ٹریول

تنہا سفر کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باوجود، خواتین کو اب بھی اس وقت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب وہ بیرون ملک سفر کرتی ہیں۔

تاہم جب تحفظ اور مساوات کی بات آتی ہے تو کچھ مقامات اس درجہ بندی میں سرفہرست ہیں۔ کورونا کی وبا کے ایک طویل عرصے کے بعد سفر کے لیے اب لوگ کسی ساتھی کا انتظار نہیں کر رہے۔ پوری دنیا میں ’سولو ٹریول‘ یعنی تنہا سفر میں دلچسپی بڑھ رہی ہے، خاص کر خواتین میں۔

نارویجن کروز لائن کمپنی کی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ تین میں سے ایک مسافر تنہا سفر کرنے کو ترجیح دیتا ہے اور خاص طور پر بڑی عمر کی خواتین اس رجحان کو آگے بڑھا رہی ہیں۔

ٹریول نیٹ ورک ورچوسوکی تحقیق کے مطابق 2022 میں سولو ٹریول میں سب سے زیادہ اضافہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کی جانب سے ہوا۔ تاہم سنہ 2019 میں ان کی تعداد تنہا مسافروں میں سے صرف چار فیصد تھی، جبکہ 2022 میں تنہا مسافروں میں ان کی تعداد 18 فیصد تھی۔

تنہا سفر کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باوجود خواتین کو بیرون ملک سفر میں اب بھی منفرد چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اگرچہ دنیا میں ہر مقام خواتین کے سفر کے لیے محفوظ ہونا چاہیے لیکن حقیقت یہ ہے کہ خواتین کو اب بھی دنیا کے ہر حصے میں امتیازی سلوک اور حفاظتی خدشات کا سامنا ہے۔

تحقیق کے مطابق بہت سے ممالک نے خواتین کی حفاظت کو بہتر بنانے اور ان کے ملک میں خواتین کے رہائشی تحفظ اور رویوں کی پیمائش دونوں کے لیے مشترکہ کوشش کی ہے۔

سفر کرنے والی خواتین کے لیے تحفظ اور مساوات کی بات کرنے پر سب سے زیادہ ترقی کرنے والے مقامات کو تلاش کرنے کے لیے، ہم نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے خواتین کے امن اور سلامتی کے انڈیکس ڈبلیو پی ایس، عالمی اقتصادی فورم کی گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ اور انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس گلوبل پیس انڈیکس سے مشورہ کیا۔

اس کے بعد ہم نے ان خواتین سے بات کی جنھوں نے اعلیٰ درجہ کے ممالک کا تنہا سفر کیا ہے تاکہ ہم یہ سمجھ سکیں کہ انھیں کس چیز نے محفوظ محسوس کروایا، ان کی اپنی سفری تجاویز سنیں اور ایک سولو ایڈونچر کے طور پر دیکھنے اور کرنے کے لیے بہترین چیزیں تلاش کیں۔

سلووینیا

ڈبلیو پی ایس انڈیکس میں وسطی اور مشرقی یورپ میں سرفہرست مقام پر موجود ملک سلووینیا ہے جہاں 85 فیصد خواتین خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔

جب کلیئر رامسڈیل پہلی بار سلووینیا کے دارالحکومت اور سب سے بڑے شہر لُوبلجانا پہنچیں تو وہ رات کو سڑکوں پر گھوم کر تصویریں کھینچتی رہیں۔

وائلڈ لینڈ ٹریکنگ کے ایڈونچر کنسلٹنٹ اور ٹریول بلاگ ’دی ڈیٹور ایفیکٹ‘ کو چلانے والی رامسڈیل کا کہنا تھا ’کسی اور جگہ پر یہ تجربہ خطرناک ہو سکتا تھا، لیکن یہاں مجھے بہت خوشی ہوئی۔

’اس ملک میں میرے سفرکے دوران کسی نے مجھے بالکل بھی پریشان نہیں کیا مجھے نیویگیشن، زبان یا کسی اور چیز کی وجہ سے کوئی پریشانی نہیں ہوئی جو کبھی کبھی آپ تنہا سفر کرتے ہوئے محسوس کر سکتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ شہر میں پیدل چلا جا سکتا ہے اور پورے ملک میں عوامی نقل و حمل کو قابل اعتماد اور وسیع پایا۔

ان کا کہنا تھا کہ لُوبلجانا کھانوں کے لیے ضرور جائیں تنہا یا گروپ میں۔ انھوں نے وہاں کی کچھ مقامی لوازمات بھی تجویز کیں۔‘

ایک شوقین ہائیکر کے طور پر، رامسڈیل خاص طور پر سلووینیا آئیں تاکہ ملک بھر میں وسیع وعریض اور الپائن پہاڑوں کا دورہ کریں۔

رامسڈیل نے کہا کہ ’حالانکہ میں اکثر ایسا محسوس کرتی تھی کہ میں بیابان میں ہوں، تاہم مجھے یہ بھی معلوم تھا کہ اگر کسی قسم کی ہنگامی صورتحال پیش آنی ہے تو شہر قریب ہی ہے میں بالکل تنہا محسوس نہیں کرتی تھی، جو ایک بڑا ذہنی سکون تھا۔‘

وہ سیاحوں کو فیروزی پانی والے دریائے سوکا کے کنارے رکنے کی سفارش کرتی ہیں، جو ملک کے مغربی جانب اطالوی سرحد کے قریب ہے۔

جہاں پیدل سفر کرنے والے پانی کے ساتھ ساتھ پُرامن چہل قدمی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں، وہیں کار سے سفر کرنے والے بھی گاڑی روک کر دریا کے اوپر پیدل چلنے والے معلق پلوں پر جا کر وہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

سلوینیا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

قصبوں اور بیابانوں تک سلووینیا کی آسان رسائی تنہا سفر اور حفاظت کا ایک مثالی امتزاج بناتی ہے

روانڈا

ڈبلیو پی ایس کے مطابق روانڈا کی پارلیمنٹ کا 55 حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔ روانڈا کی پارلیمان صنفی مساوات کے لیے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔

کمیونٹی سیفٹی کے حوالے سے انڈیکس میں بھی اس کا درجہ بہت بلند ہے اور گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔

جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ کوئی ملک معاشیات، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور سیاسی شراکت کے لحاظ سے کتنا مساوی ہے۔

ربیکا ہینسن نے یہ ملک سب سے پہلے اس وقت دیکھا جب وہ 2019 میں ڈنمارک سے روانڈا منتقل ہوئیں، انھیں تنہا سفر کے لیے یہ انتہائی محفوظ لگا۔ انھوں نے کہا کہ ’تقریباً تمام مقامات پر اور دن اور رات کے ہر وقت پولیس، سیکورٹی اور فوج موجود ہے۔

’پہلی نظر میں تو یہ خوفناک لگ سکتا ہے لیکن آپ جلد ہی جان لیں گے کہ یونیفارم والے یہ تمام دوستانہ لوگ ہیں جو ہمیشہ مدد کے لیے تیار رہتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ لوگ عام طور پر آپ کو پریشان نہیں کرتے لیکن کبھی کبھار آپ کے ساتھ اپنی انگریزی کی مشق کرتے ہوئے پوچھ سکتے ہیں ’ہاؤ آر یو‘ یا ’گڈ مارننگ‘ انگریزی اور فرانسیسی روانڈا کی دو سرکاری زبانیں ہیں، یہاں تک کہ وہ لوگ جو انگریزی نہیں بولتے ہیں اگر آپ گم ہو جائیں تو مدد کرنے اور سمت بتانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔

سنہ 1994 میں توتسی لوگوں کی نسل کشی کے بعد روانڈا طویل عرصے سے اپنے امن اور مفاہمت کے کاموں میں ایک رہنما کے طور پر کھڑا ہے۔

ملک میں متعدد یادگاریں ہیں لیکن ہینسن نے سیاحوں کو دارالحکومت میں کیگالی نسل کشی کے حوالے سے بنائی گئی یادگار کا تجربہ کرنے کا مشورہ دیا، جو نہ صرف یہاں نسل کشی کی تاریخ کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ دنیا بھر میں موجود دیگر مثالیں اور اس سے دنیا کو اب بھی جو خطرات ہیں اس سے آگاہ کرتا ہے۔

اگرچہ یہ سفر مہنگا پڑ سکتا ہے لیکن اس کے پہاڑی گوریلوں کا دورہ کسی بھی مسافر کے لیے ضروری ہے۔ تاہم ہینسن نے بندروں کو دیکھنے کے لیے جنوب مغرب میں نیوگوے نیشنل پارک اور شمال میں آتش فشاں نیشنل پارک تجویز کیا ہے۔

 روانڈا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں روانڈا دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے

متحدہ عرب امارات

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں خواتین کی سکولنگ اور مالی شمولیت کے لیے ڈبلیو پی ایس میں سب سے زیادہ سکور کے ساتھ ، متحدہ عرب امارات خطے میں صنفی مساوات میں ایک رہنما کی حیثیت رکھتا ہے اور حال ہی میں اپنی پارلیمنٹ میں صنفی مساوات حاصل کر چکا ہے۔

یہ کمیونٹی سیفٹی انڈیکس میں تمام ممالک میں سرفہرست ہے، جہاں 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کی 98.5 فیصد خواتین نے کہا ہے کہ وہ ’شہر یا علاقے میں جہاں وہ رہتی ہیں وہاں رات کو اکیلے چلنے میں محفوظ محسوس کرتی ہیں۔‘

ٹریول انشورنس کمپنی ’انشور مائی ٹرِپ‘ کے انڈیکس کی بنیاد پر دبئی کو خاص طور پر تنہا خواتین مسافروں کے لیے محفوظ ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ انفلوئنسر سینڈی آواد، جو اپنا وقت پیرس اور دبئی کے درمیان گزارتی ہیں کہتی ہیں کہ وہ ہمیشہ شہر میں، یہاں تک کہ مضافات میں بھی محفوظ محسوس کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایک بار میری کار کا ٹائر پنکچر ہو گیا۔ میں نے اپنی کار کو صحرا کے بیچ میں چھوڑ دیا اور چابیاں بھی گاڑی میں لگی رہنے دیں کیونکہ میں اچھی طرح جانتی تھی کہ مجھے یقین ہے کہ ٹیکسی مجھے لینے آئے گی، اور مجھے یقین ہے کہ کار محفوظ رہے گی۔‘

تنہا مسافروں کے لیے وہ صحرائی سفاری کی بکنگ کا مشورہ دیتی ہیں کیونکہ یہ مختلف قسم کے دلچسپ لوگوں سے ملنے کا ایک آسان طریقہ ہے۔ لیکن اگر آپ زیادہ ایڈونچر کرنا چاہتے ہیں، تو وہ ذاتی طور پر پام ڈراپ زون پر سکی ڈائیونگ کرنا پسند کرتی ہیں۔

جاپان

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

جاپان میں اکیلے کھانا ایک ثقافتی معمول ہے

یہ بھی پڑھیے

جاپان

پرتشدد جرائم کی انتہائی کم شرحوں اور بیرونی یا اندرونی تنازعات کی بہت کم ہونے کے باعث گلوبل پیس انڈیکس میں جاپان دنیا کے ٹاپ 10 محفوظ ترین ممالک میں سے ایک ہے۔ جاپان میں صرف خواتین کے لیے سب وے کاروں کا رواج ہے (مخصوص اوقات کے دوران) اور صرف خواتین کے لیے رہائش جو تنہا سفر کرنے والی خواتین کے لیے اضافی تحفظ کا احساس پیدا کرتی ہے۔

تنہا ریستورانوں میں کھانا کھانا اور تنہا سرگرمیاں بھی دوسری جگہوں کے مقابلے یہاں ایک ثقافتی معمول ہیں۔

جاپان میں پیدا ہونے والے اور سیاحتی فرم کے مالک مائکا وائٹ نے بتایا ’آبادی کی وجہ سے، لوگ شادی نہیں کرنا چاہتے اور ایک روایت کے طور پر ہمارے یہاں لوگ ’سولو ٹائم‘ کو پسند کرتے ہیں، ’سولو‘ یعنی تنہا سفر کے ارد گرد بہت سی چیزیں ہیں۔‘

لولو سگاف، جو 20 سال قبل انڈونیشیا سے یہاں منتقل ہوئی تھیں یہاں خود کو محفوظ محسوس کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مقامی لوگ آپ کے ساتھ اپنوں کی طرح پیش آتے ہیں اور اجنبیوں کی مدد کرنے میں خوش ہوتے ہیں، وہ اب انٹرپیڈ ٹریول کی ٹور لیڈر کے طور پر کام کرتی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ اگر آپ دیہات میں جانا چاہتے ہیں کیونکہ وہاں انگریزی بولنے کا امکان کم ہے۔

چونکہ یہاں سولو ڈائننگ ایک معمول ہے، انہوں نے خاص طور پر کیوٹو، اوساکا اور ٹوکیو میں کھانے پینے کے مقامات پر جانے کی سفارش کی ہے۔

ٹوکیو میں ان کا پسندیدہ مقام شنجوکو سان چوم کا علاقہ ہے، جس میں بہت سے ریستوراں، نائٹ لائف اور مقامی پب ہیں۔

ناروے

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

دنیا کے خوش ترین ممالک میں سے ایک ناروے ہر قسم کے مسافروں کے لیے بہترین جگہ ہے

ناروے

ڈبلیو پی ایس کی فہرست میں ناروے میں خواتین کی مالی شمولیت، قانونی مساوات اور خواتین کے تحفظ میں اپنے اعلیٰ سکور کےساتھ اول نمبر پر ہے۔

دنیا کے سب سے زیادہ صنفی مساوات اور خوش حال ترین ممالک میں ٹاپ 10 میں شامل ہے – ناروے بشمول ایل جی بی ٹی اور تنہا مسافروں اور ہر قسم کے مسافروں کے لیے بہترین ہے۔

اوسلو کی رہائشی اور اپ ناروے کی مالک ٹورن ٹرونسوانگ کا کہنا ہے کہ یہاں کی ثقافت سماجی طور پر روادار اور بھروسہ کرنے والی ہے، جو اسے تنہا خواتین کے لیے ایک مثالی جگہ بناتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’جب آپ کسی کیفے میں بیت الخلا جاتے ہیں تو آپ آرام سے برابر والی میز پر بیٹھے لوگوں سے اپنی چیزوں کی دیکھ بھال کے لیے کہہ سکتے ہیں۔‘

انھیں اس بات پر بھی فخر ہے کہ یہاں خواتین کے ذریعے کتنے کاروبار چلائے جاتے ہیں، جنہوں نے ملک بھر کے دیہی علاقوں میں کھانے اور رہنے کے لیے مشہور مقامات بنائے ہیں۔

ٹورن سیاحوں کو ناروے کے اس تصور کو اپنانے کی ترغیب دیتی ہیں، جس کے تحت باہر کے ماحول میں زندگی گزارنا ایک فلسفہ ہے۔

ناسا کی جانب سے 2025 تک شمسی سرگرمیوں میں اضافے کی اطلاع کے ساتھ ، یہ آرکٹک کے سفر، ناردرن لائٹس یعنی شمالی روشنیوں کو دیکھنے، دن کو ڈاگ سلیڈنگ اور سنو شوئنگ اور رات کو ایگلو اور آئس ہوٹلوں میں قیام کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ