وفاقی حکومت نے توانائی کے بحران کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سولر پینل کی خریداری کے لیے بینکوں سے آسان اقساط پر قرضے دلوانے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران کہ پاکستان توانائی کی شدید قلت کا شکار ہے، ایندھن کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس کی وجہ سے تھرمل انرجی مہنگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قابل تجدید توانائی کو آگے بڑھانا ہی ممکنہ راستہ ہے، لہٰذا سولر پینلز کی درآمد اور مقامی سپلائی کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینل کی خریداری پر بینکوں سے آسان اقساط پر قرضے دلائے جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے ماحول دوست طریقے سے بجلی پیدا کرنے کو فروغ حاصل ہوگا اور درآمد شدہ مہنگے تیل اور گیس کے استعمال میں کمی واقع ہوگی۔
Comments are closed.