بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سوا یا ڈیڑھ سال انتخابات کا انتظارکرنا ممکن نہیں،خواجہ سعد رفیق

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سوا یا ڈیڑھ سال انتخابات کا انتظار کرنا ممکن نہیں، چاہتے ہیں فوری انتخابات ہوں، پی ٹی آئی ارکان کی بڑی تعداد ضمیر کی آواز پر ووٹ دینا چاہتی ہے، فیصلے اب بالکل قریب ہیں، عمران خان کو جانا ہوگا۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اب لوگ نیوٹرل ہوگئے ہیں تو اُنہیں تکلیف شروع ہوگئی ہے اور گالیاں نکال رہے ہیں، دیکھتے ہیں عمران خان کیسے گھیراؤ کرتے ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان اپنے ایم این ایز کو سنبھال کر رکھیں تو عدم اعتماد ناکام ہوجائے گی،آپ کے ممبرز آپ کے ساتھ نہیں وہ تو نکل گئے ہیں،آپ کے اراکین آپ کو منہ پر کہہ چکے ہیں کہ وہ آپ کے ساتھ نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک ڈیڑھ سال میں معیشت بہتر کرنا اور مسائل حل نہیں ہوسکتے،ایک ڈیڑھ سال میں یہ ہوسکتا ہے کہ چیزوں کو ٹریک پر ڈالیں،ن لیگ سمجھتی ہے کہ فریش مینڈیٹ آنا چاہیے، لوگوں کی مختلف رائے ہے، ایک رائے بن جائے گی۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سوا سال اس حالت میں نہیں گزارا جاسکتا،نیا مینڈیٹ چاہیے، عوام میں جائیں، عوام جس کو چاہیں ووٹ دیں،عمران خان نے کام کیا ہے تو ڈر کس بات کا؟ لوگ اس کوووٹ دیں گے، جس کو لوگ ووٹ دیں گے وہی ملک چلائے گا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ انتقام کے سلسلے کو فل اسٹاپ لگنا چاہیے،احتساب کرنا احتساب کے اداروں کا کام ہے،انصاف کرنا عدالتوں کاکام ہے،ایگزیکٹو یہ کہے کہ وہ احتساب کرے گا تو احتساب مشکوک، جانبدار ہوجاتا ہے، سوالات اٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کیا لوگ اکٹھےکرنا صرف عمران خان کو آتا ہے، ہمیں بھی آتا ہے، فضل الرحمٰن نے لوگوں کو باہر نکالنے کی اپیل کی تو حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں،دیکھتے ہیں ہمیں کون روکتا ہے،ہمیں کوئی نہیں روک سکتا،دیکھتے ہیں عمران خان کیسے گھیراؤ کرتا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کوشش ہونی چاہیے کہ شاہراہ دستور میدان جنگ نہ بنے،عمران خان لوگوں کو نہیں اپنے ایم این ایز کو اکٹھا کرو تاکہ عدم اعتماد ناکام ہو،عمران نے لوگ اکٹھے کیے تو ہمارے ایم این ایزکی مجبوری بن جائے گی کہ وہ بھی تحفظ کے لیےپانچ سے دس ہزار بندے ساتھ لے جائیں۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمیں مجبورکر رہے ہیں کہ ہم بھی لوگوں کو ساتھ لے کر جائیں، پہلے مرکز میں کام ہو گا اس کے بعد فیصلہ ہو گا کہ کیا کرنا ہے،پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی بھاری تعداد عمران خان کی عوام دشمن پالیسیوں سے تنگ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نے حلقے میں عوام کے پاس جانا ہے وہ عمران خان کا ٹکٹ کیوں لے گا، اب اسے نیوٹرل برے لگنا شروع ہو گئے ہیں، ایک وزیراعظم کایہ لیول ہے کہ وہ لوگوں کا نام بگاڑے، آئین ہمیں حق دیتا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کریں۔

وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ اپنے ہاتھ سےتم نےکبھی کچھ کیا نہیں، ڈینگیں مارتے ہو بڑی بڑی،کوئی ہمیں نہیں روک سکتا، عمران خان کو نظر آ چکا ہے کہ وہ جا رہا ہے، انتقام کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، حکمرانی کاہمیں شوق نہیں، حکمرانی کانٹوں کی مالا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.