سوئی سدرن گیس کمپنی نے کل (15 نومبر) سے صنعتی شعبے کی گیس بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
رہنما کراچی چیمبر زبیر موتی والا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 28 فروری تک صنعتوں کو گیس سپلائی معطل رہے گی، صنعتی پیداوار میں شدید خلل آئے گا۔
صنعت کار جاوید بلوانی کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کو گھروں میں دوپہر جبکہ رات میں صنعتوں کو گیس فراہمی کی تجویز دی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ لوڈ شیڈنگ کا انتظام کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔
صنعت کار جاوید بلوانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے پوش علاقوں میں سستی گیس بند کرنے کی بھی تجویز دی تھی۔
دوسری جانب سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سوئی ناردرن کا سسٹم ابھی نارمل اور قابو میں ہے، جس کی وجہ سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو گیس فراہم کر رہے ہیں۔
ترجمان سوئی ناردرن گیس کمپنی کے مطابق دسمبر میں طلب بڑھنے پر گیس کی لوڈ شیڈنگ کا شیڈول دیا جا سکتا ہے۔
سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ 11 ہزار کمرشل صارفین آر ایل این جی پر منتقل ہو چکے ہیں، ہماری اوّلین ترجیح گھریلو صارفین کو گیس دینا ہے۔
ترجمان سوئی ناردرن گیس کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ امید ہے کہ گیس کا بحران زیادہ شدید نہیں ہو گا۔
Comments are closed.