سوئیڈن کی حکومت پبلک آرڈر ایکٹ میں ترمیم کے بارے میں غور کر رہی ہے جس کے ذریعے پولیس کو اس بات کا اختیار ہوگا کہ وہ قرآن پاک کی بےحرمتی کی اجازت نہ دے۔
جمعرات کو سوئیڈن نے ملک میں دہشت گردی کا دوسرا بڑا الرٹ جاری کیا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے توہینِ قرآن پاک کے واقعات کے بعد چند حملوں کو ناکام بنایا ہے، قرآن کی بےحرمتی کی وجہ سے شدت پسند عناصر مشتعل ہوکر حملے کرنا چاہتے تھے۔
سوئیڈن میں عوامی شخصیات یا مذاب کی توہین کو اظہار رائے کی آزادی کے تحت قانونی حیثیت حاصل ہے لیکن اب حکومت انہیں تبدیل کر رہی ہے۔
وزیر انصاف گنر اسٹرومر نے کہا کہ وہ ایک کمیشن تشکیل دیں گے جو پولیس کو قرآن کی بےحرمتی روکنے جیسے معاملات کیلئے وسیع اختیارات دے گا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ ایسے احتجاج کی اجازت نہ دے یا پھر اس کا مقام تبدیل کردے۔
Comments are closed.