سوئیڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعات کے بعد حکومت نے حفاظتی انتظامات بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔
اس حوالے سے وزیراعظم الف کرسٹرسن کا کہنا ہے کہ لوگ اظہار رائے کی آزادی کو ذمہ داری اور احترام کے ساتھ استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ ایک بہت بڑی ذمہ داری بھی شامل ہے، ممالک اور لوگوں کے درمیان احترام کے لہجے کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے، سلامتی خطرات پر قرآن پاک کی بےحرمتی روکنے کے اختیارات پولیس کو دینے پرغور کر رہے ہیں۔
سوئیڈش وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعات کے بعد سوئیڈن میں سلامتی کی صورتحال پیچیدہ ہے، عارضی طور پر داخلی سلامتی اور سرحدی کنٹرول کو بڑھائیں گے، پولیس کو لوگوں کو روکنے اور تلاشی کا وسیع اختیار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا سوئیڈن جیسے آزاد ملک میں لوگوں کو بہت زیادہ آزادی حاصل ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر چیز جو قانونی ہے وہ مناسب بھی ہو، کبھی یہ چیز خوفناک بھی ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوئیڈن کے آزادی اظہار کے قوانین میں بڑی تبدیلیاں زیر غور نہیں ہیں، ایسا نہیں ہے کہ سوئیڈن خود کو دوسرے ممالک کے مطالبات کی روشنی میں ڈھال رہا ہے۔
Comments are closed.