- مصنف, فرانسس ماؤ
- عہدہ, سنگاپور
- ایک گھنٹہ قبل
ایشیا کی چمکتی دمکتی ریاست سنگاپور میں ہوٹلوں میں مختلف ملکوں سے آنے والے مہمانوں کے لیے تیاری کر لی گئی ہے اور وی وی آئی پی مہمانوں کے لیے لیموزینز کو پالش کر کے تیار کر لیا گیا ہے۔ یہ سب تیاریاں اس لیے کی جا رہی ہیں کیونکہ اس ہفتے عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کا ایراز ٹور سنگاپور میں ہونے جا رہا ہے جو یقیناً ایک باعث فخر بات ہے۔ لیکن یہ شرف حکومت کو کافی مہنگا بھی پڑھ رہا ہے۔ابتدائی طور پر چھ شوز کی کل لاگت 24 ملین سنگاپوری ڈالر بتائی جا رہی تھی۔ سنگاپور کے وزیر ثقافت ایڈون ٹونگ نے سنگاپور کے چینل نیوز ایشیا کو بتایا کہ انتی زیادہ لاگت نہیں آئی لیکن انھوں نے یہ بتانے سے معذرت کر لی کہ اس دورے پر کتنے پیسے لگے ہیں۔ لیکن ٹی وی چینل کا خیال ہے کہ تمام چھ شوز کے لیے خرچہ صرف دو ملین ہو گا۔
اس پروگرام کی لاگت پر لوگوں کی نظریں تب پڑیں جب تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ ہر شو کی لاگت دو سے تین ملین امریکی ڈالر ہو گی۔اس بیان کے بعد خطے کے مختلف ممالک سے سنگاپور کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ فلپائن کے ایک قانون ساز نے اس عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اچھے پڑوسی ایسا نہیں کرتے‘۔ اس کے علاوہ انھوں نے اس گرانٹ کے خلاف باضابطہ احتجاج کرنے کو بھی کہا۔حکومتوں کو اس معاملے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن اس سارے مسئلے کی اصل قیمت مداح چکا رہے ہیں۔700 ملین کی آبادی پر مشتمل جنوب مشرقی ایشیا میں ویتنام کے ہو چی من شہر کی گلیوں سے لے کر بینکاک کی ٹیکسیوں تک ٹیلر سوئفٹ کے گانے سننے کو ملتے ہیں۔ لہذا بہت سارے مداحوں کے لیے یہ جاننا بہت تکلیف دہ بات تھی کہ سارے چھ کنسرٹ خطے کے مہنگے ترین شہر میں ہونے جا رہے ہیں۔سنگاپور کی کرنسی خطے میں سب سے زیادہ طاقتور کرنسیوں میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے لوگ وہاں جانے کو ترجیح نہیں دیتے۔ لیکن گلوکارہ کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے مداح یہ قیمت ادا کرنے کو بھی تیار ہیں۔
،تصویر کا ذریعہEPA
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.